نعت


مضامین

  ہر پیغمبر کا عہدہ بڑا ہے لیکن آقا کا منصب جدا ہے وہ بڑوں میں بھی سب سے بڑے ہیں، ان کا رتبہ بڑوں سے بڑا ہے    کوئی لفظوں میں کیسے بتا دے ان کے رتبے کی حدہے توکیا ہے ہم نے اپنے بڑوں سے سنا ہے صرف اللہ ان سے بڑا ہے   وہ امامِ ص...


  انسانیت کی اوج پہ توقیرہو گئی دھرتی پہ ان کے نورسے تنویر ہو گئی   آنسو گرا جو ایک بھی الفت میں آپ کی  مٹی میرے وجود کی اکسیر ہو گئی   رکھی میری سرشت میں مدحت حضورکی بخشش کی میری دیکھیے تدبیر ہو گئی   وہ لمحہ جس کو ک...


  مجھے تو نے جو بھی ہنر دیا ، بکمالِ حسنِ عطا دیا میرے دل کو حبِّ رسول دی، مرے لب کو ذوقِ نوا دیا   میں مدارِ جاں سے گزر سکا تو تری کشش کے طفیل سے  یہ ترے کرم کا کمال تھا کہ حصارِ ذات کو ڈھا دیا   میں ہمیشہ اپنے سوالِ شوق کی ک...


  شکستہ دل ہوں بصد احترام آیا ہوں حضورِ عالی میں اپنا سلام لایا ہوں   ہوس کوئی بھی نہیں ہے میری نگاہوں میں حضور آپ کا بن کے غلام آیاہوں   حضور آبِ کوثر کریں عطا مجھ کو جہان ِگل سے تو میں تشنہ کام آیا ہوں   اماں ملی ہے...


  میرے اچھے رسول     کر مجھے مالا مال   میری جھولی میں ڈال     اپنے قدموں کی دھول   میرے اچھے رسول  آرزوئے وصال جیسے باہوں میں حور  اور دل کا یہ حال جیسے جلتا ہو طور  تو ہی میرا مدار  تو ہی میرا حصار  تو مرے آر ...


    میں تو کیاکوئی قلم کار نہیں لکھ سکتا مدحتِ سید ابرار نہیں لکھ سکتا   یہ شعور آپ کی سیرت سے ملا ہے مجھ کو دھوپ کو سایہ دیوار نہیں لکھ سکتا   کس سے منسوب کروں کوئی بھی تمثیل نہیں انتساب لب و رخسار نہیں لکھ سکتا   ...


  (عمرے کے موقع پر لکھی گئی) (پہلا حصہ)   درِ نبیؐ کی طرف چلا ہوں بدن پہ چادر ہے آنسوؤں کی لہو میں لذت ہے راستوں کی بغیر خوشبو مہک رہا ہوں درِ نبیؐ کی طرف چلا ہوں   سکون آمیز بے قراری ہے میری یکسوئیوں پہ طاری چل...


  کسی غم گسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا کہ جو میرے غم میں گھلا کیا’اسے میں نے دل سے بھلا دیا   جو جمالِ روحِ حیات تھاجودلیل ِراہِ نجات تھا اسی راہبر کے نقوش ِ پا کومسافروں نے مٹا دیا   تیرے حسنِ خلق کی اک رمق میری زند...


  آنکھوں میں نور ’ دل میں بصیرت ہے آپؐ سے میں خود تو کچھ نہیں ’ مری قیمت ہے آپؐ سے    ہے آپؐ ہی کے دم سے یہ ایمان کی زمیں اور دین کی یہ چھت بھی سلامت ہے آپؐ سے    ہے آپؐ کا کرم یہ مری خواہش نمو گو خاک ہوں مگر مجھے نسبت ہے آ...


  میرے حضور میں حاضر ہوں التجا کے لیے ذرا سی نظر کرم چاہیے خدا کے لیے   میرے شعور کو’ ادارک کو’ فہم دے دے میرے خدا ہو عطا شاہِ انبیا کے لیے    خدایا دل میں مرے ان کی چاہتیں بھر دے تڑپتی روح رہے میر ی مصطفےﷺ کے لیے   م...


  اے رسولِ امیںؐ ’ خاتم المرسلیں’ تجھ سا کوئی نہیں’ تجھ سا کوئی نہیں ہے عقیدہ یہ اپنا بصدق و یقیں’ تجھ سا کوئی نہیں’ تجھ سا کوئی نہیں   اے براہیمی و ہاشمی خوش لقب’ اے تو عالی نسب’ اے تو والا حسب دُودمانِ قریشی کے درّ ثمیں ’ تجھ سا ک...


  با دِ رحمت سنک سنک جائے وادی جاں مہک مہک جائے   نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا شہد گویا ٹپک ٹپک جائے   جب چھڑے با ت نطق حضرت کی غنچہ فن چٹک چٹک جائے   ارضِ دل سے اٹھے نوائے درود گونج اس کی فلک فلک جائے   ماہ ...