جنوری 2006
ہر پیغمبر کا عہدہ بڑا ہے لیکن آقا کا منصب جدا ہے وہ بڑوں میں بھی سب سے بڑے ہیں، ان کا رتبہ بڑوں سے بڑا ہے کوئی لفظوں میں کیسے بتا دے ان کے رتبے کی حدہے توکیا ہے ہم نے اپنے بڑوں سے سنا ہے صرف اللہ ان سے بڑا ہے وہ امامِ ص...
فروری 2006
انسانیت کی اوج پہ توقیرہو گئی دھرتی پہ ان کے نورسے تنویر ہو گئی آنسو گرا جو ایک بھی الفت میں آپ کی مٹی میرے وجود کی اکسیر ہو گئی رکھی میری سرشت میں مدحت حضورکی بخشش کی میری دیکھیے تدبیر ہو گئی وہ لمحہ جس کو ک...
مئی 2006
مجھے تو نے جو بھی ہنر دیا ، بکمالِ حسنِ عطا دیا میرے دل کو حبِّ رسول دی، مرے لب کو ذوقِ نوا دیا میں مدارِ جاں سے گزر سکا تو تری کشش کے طفیل سے یہ ترے کرم کا کمال تھا کہ حصارِ ذات کو ڈھا دیا میں ہمیشہ اپنے سوالِ شوق کی ک...
جون 2006
شکستہ دل ہوں بصد احترام آیا ہوں حضورِ عالی میں اپنا سلام لایا ہوں ہوس کوئی بھی نہیں ہے میری نگاہوں میں حضور آپ کا بن کے غلام آیاہوں حضور آبِ کوثر کریں عطا مجھ کو جہان ِگل سے تو میں تشنہ کام آیا ہوں اماں ملی ہے...
اگست 2006
میرے اچھے رسول کر مجھے مالا مال میری جھولی میں ڈال اپنے قدموں کی دھول میرے اچھے رسول آرزوئے وصال جیسے باہوں میں حور اور دل کا یہ حال جیسے جلتا ہو طور تو ہی میرا مدار تو ہی میرا حصار تو مرے آر ...
ستمبر 2006
میں تو کیاکوئی قلم کار نہیں لکھ سکتا مدحتِ سید ابرار نہیں لکھ سکتا یہ شعور آپ کی سیرت سے ملا ہے مجھ کو دھوپ کو سایہ دیوار نہیں لکھ سکتا کس سے منسوب کروں کوئی بھی تمثیل نہیں انتساب لب و رخسار نہیں لکھ سکتا ...
جنوری 2005
(عمرے کے موقع پر لکھی گئی) (پہلا حصہ) درِ نبیؐ کی طرف چلا ہوں بدن پہ چادر ہے آنسوؤں کی لہو میں لذت ہے راستوں کی بغیر خوشبو مہک رہا ہوں درِ نبیؐ کی طرف چلا ہوں سکون آمیز بے قراری ہے میری یکسوئیوں پہ طاری چل...
فروری 2005
کسی غم گسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا کہ جو میرے غم میں گھلا کیا’اسے میں نے دل سے بھلا دیا جو جمالِ روحِ حیات تھاجودلیل ِراہِ نجات تھا اسی راہبر کے نقوش ِ پا کومسافروں نے مٹا دیا تیرے حسنِ خلق کی اک رمق میری زند...
مارچ 2005
آنکھوں میں نور ’ دل میں بصیرت ہے آپؐ سے میں خود تو کچھ نہیں ’ مری قیمت ہے آپؐ سے ہے آپؐ ہی کے دم سے یہ ایمان کی زمیں اور دین کی یہ چھت بھی سلامت ہے آپؐ سے ہے آپؐ کا کرم یہ مری خواہش نمو گو خاک ہوں مگر مجھے نسبت ہے آ...
میرے حضور میں حاضر ہوں التجا کے لیے ذرا سی نظر کرم چاہیے خدا کے لیے میرے شعور کو’ ادارک کو’ فہم دے دے میرے خدا ہو عطا شاہِ انبیا کے لیے خدایا دل میں مرے ان کی چاہتیں بھر دے تڑپتی روح رہے میر ی مصطفےﷺ کے لیے م...
اپریل 2005
اے رسولِ امیںؐ ’ خاتم المرسلیں’ تجھ سا کوئی نہیں’ تجھ سا کوئی نہیں ہے عقیدہ یہ اپنا بصدق و یقیں’ تجھ سا کوئی نہیں’ تجھ سا کوئی نہیں اے براہیمی و ہاشمی خوش لقب’ اے تو عالی نسب’ اے تو والا حسب دُودمانِ قریشی کے درّ ثمیں ’ تجھ سا ک...
مئی 2005
با دِ رحمت سنک سنک جائے وادی جاں مہک مہک جائے نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا شہد گویا ٹپک ٹپک جائے جب چھڑے با ت نطق حضرت کی غنچہ فن چٹک چٹک جائے ارضِ دل سے اٹھے نوائے درود گونج اس کی فلک فلک جائے ماہ ...