جون 2005
ناداروں کو علم کے موتی آقا نے انمول دیے باب جہالت کا بند کیا اور ذہنوں کے در کھول دیے انگاروں کو پھول بنایا ذروں کو خورشید کیا جن ہونٹوں میں زہر بھرا تھا ان کو میٹھے بول دیے خشک پسینہ ہونے سے پہلے مزدوری مزدور کو دی آ...
دسمبر 2020
بس! محمد (ﷺ) ہے نبی سارے زمانے والا اب کوئی اور پیمبر نہیں آنے والا دعوائے حبِ محمد (ﷺ) تو ہے سب کو لیکن کون ہے دل میں محمد (ﷺ) کو بسانے والا اسوہ رحمتِ عالم کی جھلک کس میں ہے کون ہے آپ کو معیار بنانے والا ہم کہ اپنوں سے بھی غیروں کی طرح جلت...
اگست 2005
یوں تو ہر دور مہکتی ہوئی نیندیں لایا تیراپیغام مگر خواب نہ بننے پایا توجو آیا تو مٹی روح و بدن کی تفریق تو نے انساں کے خیالوں میں لہو دوڑایا تیری کٹیا کو شنہشاہ نے ازراہ غرور قصر مر مر سے جو دیکھا تو بہت شرمایا ند...
ستمبر 2005
وہ ہمارے نبیؐ ، سرورِ انبیا جن کو اللہ نے دین کامل دیا یہ فضائل انہی کے لیے خاص ہیں رحمت ِ عالمیں ، خاتم الانبیاؐ وہ ہمارے نبیؐ ، سرورِ انبیا جن کو اللہ نے دین کامل دیا دین ، جو دینِ فطرت سے اوّل چلا ...
ستمبر 2004
خزاں کی رُت میں بھی خشک شاخوں پہ موسم ِ گل کے پھول رکھنا گناہ گاروں پہ روز ِمحشر بھی رحمتوں کا نزول رکھنا قدم تمہار ے بہک نہ جائیں نئے زمانے کی روشنی میں مسافرانِ عدم نظر میں نقوشِ پائے رسولؐ رکھنا خلوصِ دل سے ہے دوجہاں ...
اکتوبر 2004
خزاں کی رُت میں بھی خشک شاخوں پہ موسم ِ گل کے پھول رکھنا گناہ گاروں پہ روزِ محشر بھی رحمتوں کا نزول رکھنا قدم تمہار ے بہک نہ جائیں نئے زمانے کی روشنی میں مسافرانِ عدم نظر میں نقوشِ پائے رسولؐ رکھنا خلوصِ دل سے ہے دوجہاں ...
نومبر 2004
غم ہو گئے بے شمار آقا بند ہ تیرے نثار آقا ہلکا ہے اگر ہمارا پلہّ بھاری ہے ترا وقار آقا مجھ سا کوئی غم زدہ نہ ہو گا تم سا نہیں غمگسا ر آقا تم وہ ’کہ کرم کو ناز تجھ سے میں وہ ’کہ بد ی کوعار آقا پھ...
دسمبر 2004
ایک بے نام کو اعزازِ نسب مل جائے کاش مداح پیمبر کا لقب مل جائے میری پہچان کسی اور حوالے سے نہ ہو اقتدارِ درِ سلطان عرب مل جائے آدمی کو وہاں کیا کچھ نہیں ملتا ہوگا سنگریزوں کو جہاں جنبشِ لب مل جائے کس زباں سے...
جنوری 2021
سخن کو رتبہ ملا ہے مری زباں کیلئے زباں ملی ہے مجھے نعت کے بیاں کیلئے زمیں بنائی گئی کس کے آستاں کیلئے کہ لامکاں بھی اٹھا سروقد مکاں کیلئے ترے زمانے کے باعث زمیں کی رونق ہے ملا زمین کو رتبہ ترے زماں کیلئے کمال ...
فروری 2021
فارسی کے کھجوروں بھرے باغ کی، خاک ماتھے پہ ملتا شگُن کے لئے میں بھی بِکتا ہوا جا بہ جا ایک دن، جا پہنچتا مدینے میں اُنؐ کے لئے استعاروں کی رنگین برسات میں، ان کے در سے نگینوں کی خیرات لی اے زمانے، یہ انؐ کی عطا ہے عطا، یہ جواہ...
مارچ 2021
اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ ہیں وہ متوجہ تو دعا اور بھی کچھ مانگ جو کچھ تجھے ملنا تھا ملا اور بھی کچھ مانگ ہر چند کے مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا...
اپریل 2021
نہ کوئی دل سا غنی ہے ، نہ کوئی دل سا فقیر ان کے الطاف کے بعد ، ان کی عطا سے پہلے قلبِ صدیق و عمر ، سینہ عثمان و علی چمنِ عشق ہیں ایجادِ صبا سے پہلے دل نے سو بار سنی غیب سے آوازِ قبول ایک بس ایک فقط ایک دعا سے پہلے ...