نعت


مضامین

  ہے چہرہ چاند ، ساری شخصیت ہے چاندنی ، آہا گواہی دی نگاہوں نے ، تمھی یٰسیں ، تمھی طاہا   بہ صد پیرایہ ہر سُو انعکاسِ حسنِ گل دیکھا تکلّم ہا ، تبسّم ہا ، تجلّی ہا ، تماشا ہا!   یہ صبر و حِلم و وَقر و نظم کے داعی کا مکتب ہے ...


  مر کے اپنی ہی اداؤں پہ اَمر ہو جاؤں اُن کی دہلیز کے قابل میں اگر ہو جاؤں   اُن کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یارب کہ سفر کرتے ہوئے گردِ سفر ہو جاؤں   زندگی نے تو سمندر میں مجھے پھینک دیا اپنی مٹھی میں وہ لے لیں تو گوہر ہو ج...


  کھلا ہے سبھی کے لیے بابِ رحمت وہاں کوئی رتبے میں ادنیٰ نہ عالی مرادوں سے دامن نہیں کوئی خالی، قطاریں لگائے کھڑے ہیں سوالی   میں پہلے پہل جب مدینے گیا تھا، تو تھی دل کی حالت تڑپ جانے والی وہ دوبارہ سچ مچ مرے سامنے تھا ، ابھی تک تصو...


  اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ   ہر چند کہ مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا اور بھی کچھ مانگ   چھو کر ابھی آئی ہے سر زلف محمدﷺ کیا چاہیے اے باد صبا اور بھ...


  کیا شان ہے شانِ خیرِ بشر ، اِنّا اَعْطَیْنک الکَوثَر رحمت نے پکارا خود بڑھ کر ، اِنّا اَعْطَیْنک الکَوثَر   کب حق نے گوارا فرمایا ، دیکھے وہ ملالِ پیغمبر جبریل کو بھیجا دے کے خبر ، اِنّا اَعْطَیْنک الکَوثَر   آئی جو صحابہ ت...


  سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی چار سو تاباں جہاں میں ہے صداقت آپ کی   زندگانی کا سلیقہ آپ نے بتلا دیا! نوعِ انساں پر ہے بے پایاں عنایت آپ کی   آپ کے افکار تو قرآن کی تفسیر ہیں باعثِ رحمت زمانے میں رسالت آپ کی ...


  سوچئیے تو سہی---عمر چھے سال ہے بچپنا غم کی حدت سے ---انجان ہے ماں کے ساے تلے---ریگزار ِعرب کا جھلستا سفر جس کے ذروں میں شعلے---بھڑکتے ہوے ماں کے پرنورچہرے کو تکتے ہوے---بات کرتے ہوے کب یہ معلوم تھا---ماں نے واپس کبھی اب نہیں لو...


سر لامکاں سے طلب ہوئی --- سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی  کوئی حد ہے ان کے عروج کی ---بلغ العلیٰ بکمالہ یہی ابتدا یہی انتہا ---یہ فروغ جلوۂ حق نما  کہ جہان سارا چمک اٹھا --- کشف الدجیٰ بجمالہ رخِ مصطفیٰ کی یہ روشنی ---یہ تجلیوں کی ہماہمی  کہ ہر ایک ...


نور ہاتھوں سے اٹھے ، لفظ سے خوشبو آئے  نعت لکھتے ہوئے گر آنـکھ میں آنــســو آئے  قـلب دیـدار کـرے آنـکھ طـوافـی بن جائے مجھ میں حسان کی ، جامی کی اگر خو آئے ان کے نعلین کا صدقہ کہ مدینہ کے مجھے  خواب تو آتے ہیں گر خواب میں مہ رُو آئے ...


شہرِ نبیﷺ کے سامنے آہستہ بولیے دھیرے سے بات کیجیے آہستہ بولیے اُن کی گلی میں دیکھ کر رکھیے ذرا قدم خود کو بہت سنبھالیے آہستہ بولیے ان سے کبھی نہ کیجیے اپنی صدا بلند پیشِ نبی جو آیئے آہستہ بولیے شہرِ نبی ہے شہرِ ادب کان دھر کے دیکھ کہتے...


وہی ہے خوف جو کم مائیگی کا ہوتا ہے اگرچہ شوق تو نعت نبی کا ہوتا ہے میں چاہتا ہوں کہ تشبیب سے گریز کروں اگر تو اذن قصیدہ گری کا ہوتا ہے فراقِ شہر نبی کی بھی قدر کر مرے دوست عجیب ذائقہ اس تشنگی کا ہوتا ہے یہ اک سبق بھی پیمبر سے روشنی کو ملا ک...


نہ کوئی دل سا غنی ہے ، نہ کوئی دل سا فقیر ان کے الطاف کے بعد ، ان کی عطا سے پہلے قلبِ صدیق و عمر ، سینہ عثمان و علی چمنِ عشق ہیں ایجادِ صبا سے پہلے دل نے سو بار سنی غیب سے آوازِ قبول ایک بس ایک فقط ایک دعا سے پہلے کچھ نہیں مانگتے ہم رب محمد...