سر لامکاں سے طلب ہوئی --- سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی
کوئی حد ہے ان کے عروج کی ---بلغ العلیٰ بکمالہ
یہی ابتدا یہی انتہا ---یہ فروغ جلوۂ حق نما
کہ جہان سارا چمک اٹھا --- کشف الدجیٰ بجمالہ
رخِ مصطفیٰ کی یہ روشنی ---یہ تجلیوں کی ہماہمی
کہ ہر ایک چیز چمک اٹھی --- کشف الدجیٰ بجمالہ
وہ سراپا رحمتِ کبریا ---کہ ہر اک پہ جن کا کرم ہوا
یہ کلام پاک ہے بَرملا --- حسنت جمیع خصالہ
یہ کمالِ خلقِ محمدی ---کہ ہر اک پہ چشمِ کرم رہی
سرِ حشر نعرۂ امتی --- حسنت جمیع خصالہ
وہی حق نگر وہی حق نما ---رخِ مصطفیٰ ہے وہ آئینہ
کہ خدائے پاک نے خود کہا --- صلوا علیہ و آلہ
مرا دین عنبرِؔ وارثی ---بخدا ہے عشقِ محمدی
مرا ذکر و فکر ہے بس یہی ---صلوا علیہ و آلہ