جنوری 2026
حرفِ نسبت (نعتیہ نظم) ان کی دہلیز چھوکر جو پتھر تھا پل بھر میں پارس ہوا ان کے ہاتھوں سے جو ہاتھ بھی مَس ہوا چاند تاروں نے اس ہاتھ پر بیعتِ شوق کی اس زمیں پر وہی ہاتھ سایہ رہا یہ فلک بھی اسی کا کنایہ رہا جس نے دیکھا انہیں اس کی بینائی...