نعت رسول کریمﷺ

مصنف : مظفر وارثی

سلسلہ : نعت

شمارہ : دسمبر 2004

 

ایک بے نام کو اعزازِ نسب مل جائے 
کاش مداح پیمبر کا لقب مل جائے
 
میری پہچان کسی اور حوالے سے نہ ہو
اقتدارِ درِ سلطان عرب مل جائے
 
آدمی کو وہاں کیا کچھ نہیں ملتا ہوگا 
سنگریزوں کو جہاں جنبشِ لب مل جائے
 
کس زباں سے مَیں تری ایک جھلک بھی مانگوں 
طلبِ حسن تو ہے حسنِ طلب مل جائے
 
اب تو گھر میں بھی مسافر کی طرح رہتا ہوں 
کیا خبر اِذنِ حضوری مجھے کب مل جائے
 
ایک پل کو بھی جو ہو جائے توجہ تیری
عمر بھر کے لیے ملنے کا سبب مل جائے
 
رابطہ تجھ سے رہے پردہ تاریکی میں 
دیدۂ شوق کو بیداری شب مل جائے
 
تو اگر چھاپ غلامی کی لگا دے مجھے پر 
مجھے گنہگار کو پروانہ رب مل جائے
 
دے نہ قسطوں میں مظفرؔ کو محبت اپنی 
جس قدر اس کے مقدر میں ہے سب مل جائے