حمد


مضامین

  دوسرا کون ہے جہاں تو ہے  کون جانے تجھے کہاں تو ہے    لاکھ پردوں میں تو ہے بے پردہ سو نشانوں میں بے نشاں تو ہے   تو ہے خلوت میں تو ہے جلوت میں کہیں پنہاں کہیں عیاں تو ہے   نہیں تیرے سوا یہاں کوئی میزباں تو ہے ، می...


  میں کیا کہوں تیری قربت کا کس کس کو یہاں پیغام ملا ہر ذرہ کلیم شوق بنا ہر شے کو لطف کلام ملا   مے خانہ فطرت کے ساقی ! یہ ظرف ترا یہ فیاضی جو تشنہ نہیں محفل میں تری اس کو بھی چھلکتا جام ملا   ایسے بھی مقد ر والے تھے دینا میں ہ...


  بزم کونین میں شہکار ہیں کیا کیا تیرے کوہ و صحرا ترے ، گلشن ترے ، دریا تیرے   ہر حسیں نقش ہے شاہد تری صنّاعی کا  جتنے فطرت کے مناظر ہیں وہ داتا تیرے   ابر رحمت سے ہوئیں خشک زمینیں سیراب رنگ سب تیرے ہیں ، سب نقش سراپا تیرے ...


کسی کو خواب کسی کو خیال دیتا ہے  کسی کو ہجر کسی کو وصال دیتا ہے    میں اس سے قطرۂ شبنم کی بھیک مانگتا ہوں  وہ میری سمت سمندر اچھال دیتا ہے   زمین حرف کو کرتا ہے آسمان بر دوش وہی خیال کو اوج کمال دیتا ہے    یہ سب اندھیرے اجالے ہیں دس...


رفعتیں تیرے لیے سب عظمتیں تیرے لیے خالق حرف و بیاں سب مدحتیں تیرے لیے    زندگی تیرے لیے اور بندگی تیرے لیے الفتیں تیرے لیے سب چاہتیں تیرے لیے   تو کہ لا محدود ہے حد مکاں بھی تجھ سے ہے سرحد امکاں تلک سب رفعتیں تیرے لیے   عقل حیراں ہے...


ہے تیرے لطف و عنایت پہ گزارا میرا  تیری ہی ذات ِ گرامی ہے سہار ا میر ا   زندگی میری تیرے لطف و کرم کا اعجاز توُ نے ہر بگڑا ہو ا کام سنوارا میرا    تیری تخلیق بھی میں ہوں ، ترا شہکار بھی  تیرے خورشید سے روشن ہے ستارا میرا    مجھ کو ت...


شکر صد شکر رکھا ا س نے نگہبانی میں  کیو ں بھلا زیست کٹے بے سر و سا مانی میں   جس کے سب نام ہیں احسن ، ہیں سبھی کام احسن بس  وہی نام تو کام آئیں پریشانی میں   نے میں اوراد کا قائل نہ وظائف پھر بھی   اس نے مشکل کو بدل ڈالا ہے آسانی میں  ...


شہ رگ سے بھی قریب ہے تو میرے کبریا تیرے لیے زمان ومکاں کی بھی حد نہیں   تشبیہہ کس سے دوں تیرے حسن و جمال کو خلقت کے پیرہن میں تیرے خال و خد نہیں   ہر در جو بند ہو تو تیرا در کھلا رہے کوئی اپیل تیری عدالت میں رد نہیں   ہر اک محاذ فکر...


تو ہے مشکل کشا ، اے خدا ، اے خدا مجھ کو مجھ سے بچا ، اے خدا ، اے خدا کب سے بھٹکا ہوا دشتِ خواہش میں ہوں مجھ کو رستہ بتا ، اے خدا ، اے خدا کوئی دوبارہ ملنے کی توفیق دے میں ہوں خود سے جدا ، اے خدا ، اے خدا اپنے افلاک سے میرے ادراک سے تو ہے سب...


  خدا کے نام سے ہر ابتدائے کار کریں اسی کی راہ میں ہر چیز کو نثار کریں   یہی تو دل کی سعادت ہے نطق کی معراج خدا کی حمد کریں اور بار بار کریں   مسرتیں ہوں تو شکر خدا بجا لائیں مصیبتیں ہوں تو ہم صبر اختیار کریں   یہ کیا...


  تیری آرزو مری زندگی مری بندگی تری جستجو   یہ ہے روز و شب مرا مشغلہ مرے سلسلے یہی کو بکو   تری ذات منبع نور ہے  ترا نور کل کا ظہور ہے    تو مجیب اسود و طور ہے  تو نہاں کہیں کہیں روبرو   تری راہ صبح کے رابطے ...


  یہ کائنات تری ، حسن انتظام ترا بسا ہے دل میں کہ و مہ کے احترام ترا   پرے ہے گو حد ادراک سے مقام ترا قریب تر ز رگ جاں ہے قیام ترا   ملائکہ ترے کرتے ہیں یوں تو کام ترا مجھے بھی حکم کہ میں بھی ہو ں اک غلام ترا   کہیں س...