مارچ 2010
زمیں کے لوگ ہوں یا اہلِ عالمِ بالا ہر اک زباں پہ ہے سبحان ربی الاعلیٰ ترے قلم کی گواہی مرقّعِ عالم فضائیں آئنہ ہیں، دل ہو دیکھنے والا دیے حسین خد و خال تو نے مٹی کو ترے جمال کے سانچوں نے آدمی ڈھالا تھماتی مہر ...
میں نے جب لکھنا سیکھا تھا پہلے تیرا نام لکھا تھا میں وہ صبر صمیم ہوں جس نے بار امانت سر پہ لیا تھا میں وہ اسم عظیم ہوں جس کو جن و ملک نے سجدہ کیا تھا تو نے کیوں مرا ہاتھ نہ پکڑا میں جب رستے سے بھٹکا ...
مئی 2010
یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا جب تک ہے دل بغل میں، ہر دم ہو یاد تیری جب تک زباں ہے منہ میں، جاری ہو نام تیرا ایمان کی کہیں گے، ایمان ہے ہمارا احمد صلی اللہ علیہ وسلم رسول تیرا، مصح...
جون 2010
تو لازوال ہے، سب کچھ تری بساط میں ہے مرا وجود شب و روز اِنحطاط میں ہے تو نورِ مسجد و معبد، تو میرا ربِّ اَحد مرا حدیقہ جاں تیرے اِنضباط میں ہے جو لب پہ جاری ہو سُبْحَانَ رَبّیَ الْاَعْلیٰ تو دل سرور میں ہے، رُوح بھی...
جولائی 2010
مرے لیے مرے اللہ دو حرم ہیں بہت مرے گناہ تری رحمتوں سے کم ہیں بہت تو سامنے سہی تجھ تک رسائی سہل نہیں یہ راہِ راست وہ ہے جس میں پیچ و خم ہیں بہت خطا معاف میں دو وحدتوں کا قائل ہوں کہ تیرے بعد محمدؐ بھی محترم ہیں بہت ...
اگست 2010
آپ سب کچھ ہیں اور آپ ہی کا ہے سب اور کچھ بھی نہیں اور کا کچھ نہیں آپ معبود، مسجود و مقصود ہیں آپ موجود ہیں ہر جگہ ہر کہیں آپ سب کچھ ہیں اور آپ ہی کا ہے سب اے میرے پیارے رب۔ اے میرے پیارے رب حیّ و قیوم ہیں اور ...
دسمبر 2010
بادل کو شبنم کیا سمجھے سورج کو شرارہ کیا جانے رحمن و رحیم ہے وہ کتنا، انساں بیچارہ کیا جانے سب روشنیوں کا خالق وہ، ہر مغرب وہ، ہر مشرق وہ اس کے انوار کی وسعت کو اک صبح کا تارہ کیا جانے جو اس سے محبت کرتا ہے، جو اس کی عبا...
جنوری 2009
نفس ترا عیاں عیاں ، نام تیرا رواں رواں مدح تری سخن سخن ، وصف تیرا بیاں بیاں جلوہ ترا نظر نظر ، یاد تری نفس نفس بات تری دہن دہن ، ذکر ترا زباں زباں ابر ترے فلک فلک ، پھول ترے زمیں زمیں چاند ترے فضا فضا ، نور ترا زماں ز...
فروری 2009
بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسمان توُ نے دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں توُ نے تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاج ِ جسم و جاں تو ُ نے نہیں موقوف خَلّاقی تری ا س ایک دُنیا پر ...
مارچ 2009
خالق بھی کار ساز بھی پروردگار بھی وہ جس کی ذات پردہ کشا، پردہ دار بھی ذکر خدائے پاک جو ہے جل شانہ تسکین روح بھی ہے، دلوں کا قرار بھی سب ہیں اسی کے حکم سے دن ہو رات ہو شامِ خزاں بھی اس کی ہے صبح بہار بھی قدرت ...
اپریل 2009
تو مالک حیات ہے، اے ربِ کائنات تو حسن کائنات ہے، اے ربِ کائنات دنیائے ہست و بود میں ہر شے کو ہے فنا تجھ کو ہی بس ثبات ہے، اے ربِ کائنات ہو شانِ کبریائی تری کس طرح بیاں تیری عظیم ذات ہے، اے ربِ کائنات تو خالقِ ...
مئی 2009
رحمان ہے تو خالقِ لیل و نہار ہے افکار کے ہجوم میں دل کا قرار ہے تیرے ہی فضلِ خاص سے گلشن کی نکہتیں رنگینیوں کے بیچ میں قائم بہار ہے صانع کی زر گری میں ہیں پوشیدہ حکمتیں خاروں میں پھول اور گلابوں میں خار ہے کر ...