تو لازوال ہے، سب کچھ تری بساط میں ہے
مرا وجود شب و روز اِنحطاط میں ہے
تو نورِ مسجد و معبد، تو میرا ربِّ اَحد
مرا حدیقہ جاں تیرے اِنضباط میں ہے
جو لب پہ جاری ہو سُبْحَانَ رَبّیَ الْاَعْلیٰ
تو دل سرور میں ہے، رُوح بھی نشاط میں ہے
میں تیری حمد کہوں، کیا مجال ہے میری
میں تیری مدح لکھوں، کب مری بساط میں ہے
میں تجھ سے چاہوں مدد نعت مصطفےٰ ﷺ کے لیے
مرے قلم کی دُعا اِھْدِنَا الصَّراط میں ہے
تری خبر مجھے دی ہے مرے پیمبرﷺ نے
کہ تجھ سے ربط پیمبرﷺ سے اِرتباط میں ہے
پیمبرﷺ عربی قلب و جاں کا سرمایہ
اُسی سے خالد افسردہ اِنبساط میں ہے