جون 2010
تو لازوال ہے، سب کچھ تری بساط میں ہے مرا وجود شب و روز اِنحطاط میں ہے تو نورِ مسجد و معبد، تو میرا ربِّ اَحد مرا حدیقہ جاں تیرے اِنضباط میں ہے جو لب پہ جاری ہو سُبْحَانَ رَبّیَ الْاَعْلیٰ تو دل سرور میں ہے، رُوح بھی...
دانائیاں تمام ہوئی جب جہان سے اُترا نبیﷺ کا نطق جمیل آسمان سے اِنساں کو دے گیا وہ عجب جاں گدازیاں جو لفظ بھی اَدا ہوا اُنﷺ کی زبان سے جیسے مرے حضورﷺ نے کیں پاسبانیاں ممکن ہوئیں نہ اور کسی پاسبان سے سچ ہے، خدا ...