دانائیاں تمام ہوئی جب جہان سے
اُترا نبیﷺ کا نطق جمیل آسمان سے
اِنساں کو دے گیا وہ عجب جاں گدازیاں
جو لفظ بھی اَدا ہوا اُنﷺ کی زبان سے
جیسے مرے حضورﷺ نے کیں پاسبانیاں
ممکن ہوئیں نہ اور کسی پاسبان سے
سچ ہے، خدا کے بعد مقامات میں عظیم
کوئی نہیں ہے میرے پیمبر کی شان سے
مدحت کی شاہراہ پہ کیسے رواں ہو فکر
موضوع یہ بلند ہے میرے بیان سے
لیکن یہ فکرِ نعت کا ہے معجزہ کہ میں
آیا یقیں کی راہ پہ، نکلا گمان سے
خالدؔ میں نعت گو کا پسر ہوں تو کیوں نہ ہو
ذکرِ رسولﷺ، اور مرے خاندان سے!