اپریل 2011
کلیدِ حمد و ثنا لا الہ الا اللہ خلاصہ ہائے دعا لا الہ الا اللہ پہیلیاں ہیں فقیہوں کی دین کی شرحیں قلندروں کی صدا لا الہ الا اللہ حیات و موت کو آسان کر لیا میں نے بنا کے رہ نما لا الہ الا اللہ بہ پیش دبدبہ خسر...
مئی 2011
ازل ، ابد ہیں سرود تیرے نظام ہست اور بود تیرے ہر ایک جا ہے وجود تیرا تمام اہل وجود تیرے یہ خاک و باد اور یہ آب و آتش ہیں تیرے شاہد ، شہود تیرے میری عبادت ہے تیرا احساں جبینیں تیری ، سجود تیرے ستارے...
جون 2011
جو نِگوں ہی رہے وہی سر دے مجھے جہاں گھر کرے توُ وہی گھر دے مجھے تری قدرتوں کا کھلا بھید تو یوں کبھی خالی کرے کبھی بھر دے مجھے کروں جس سے تمیزِ حلال و حرام مرے روزی رساں وہ نظر دے مجھے مرا دل مرے بس میں ن...
جولائی 2011
ازل ابد کی نوا لا الہ الا اللہ ہے ورد صبح ومسا لا الہ الا اللہ ہر ایک مرض کی دوا لا الہ الا اللہ دل و نظر کی شفا لا الہ الا اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اطہر سے سبق بھی ملا تو کیا لا الہ الا اللہ بلال ...
اکتوبر 2020
دعائے شام و سحر لا الہ الّا اللہ یہی ہے زادِ سفر لا الہ الّا اللہ سکونِ قلب و جگر لا الہ الّا اللہ کمالِ فکر و نظر لا الہ الّا اللہ نہ کہکشاں نہ قمر لا الہ الّا اللہ نہ کچھ اِدھر نہ اُدھر لا الہ الّا اللہ تمام ملتیں باطل ہیں صرف اک اسلام یہ...
اگست 2011
ہر طرف کائنات میں تم ہو صرف بزمِ حیات میں تم ہو کچھ نہ تھا کائنات میں تم تھے کچھ نہیں کائنات میں تم ہو ہر عدم ہر وجود تم سے ہے یعنی ہر نفی ہر ثبات میں تم ہو اور کچھ بھی نظر نہیں آتا میں ہوں یا کائنات میں تم...
ستمبر 2011
اور دنیا میں حاجت روا کون ہے ؟ کس سے مانگیں، کہاں جائیں ، کس سے کہیں،اور دنیا میں حاجت روا کون ہے سب کا داتا ہے تو،سب کو دیتا ہے تو،تیرے بندوں کا تیرے سوا کون ہے کون مقبول ہے ، کون مردود ہے ،بے خبر !کیا خبر تجھ کو کیا کو ن...
اکتوبر 2011
بادل کو شبنم کیا سمجھے سورج کو شرارہ کیا جانے رحمان و رحیم ہے وہ کتنا ، انساں بیچارہ کیا جانے سب روشنیوں کا خالق وہ ہر مغرب وہ ہر مشرق وہ اس کے انوار کی وسعت کو ایک صبح کا تارہ کیا جانے جو اس سے محبت کرتا ہے اس کی عب...
نومبر 2011
دوسرا کون ہے ، جہاں تو ہے کون جانے تجھے ، کہاں تو ہے لاکھ پردوں میں ، تو ہے بے پردہ سو نشانوں میں بے نشان تو ہے تو ہے خلوت میں ، تو ہے جلوت میں کہیں پنہاں ، کہیں عیاں تو ہے نہیں تیرے سوا یہاں کوئی می...
دسمبر 2011
قوت کا سرچشمہ ایک، دنیا کا ہے مولا ایک کوئی نہیں ہے اس کا شریک اللہ ایک ہے اللہ ایک اس کا حکم نہ ہو تو ، ہوا ہل نہیں سکتا پتا ایک سب ہیں اس کی سمت رواں منزل ایک ہے رستہ ایک اس کے نام کا ورد کرو ...
جنوری 2010
آنکھ اٹھے تیرے لیے، کھلتے ہیں لب تیرے لیے میرا جینا میرا مرنا میرے رب تیرے لیے دائرہ تیری رضا پرکار میری زندگی ہر تمنا، ہر ارادہ، ہر طلب تیرے لیے مسجدِ الفاظ میں بھی دے رہا ہوں میں اذاں میرا فن، میرا ہنر، میرا ادب تی...
فروری 2010
پہنچتا ہے ہر اک میکش کے آگے دور جام اس کا کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی دوئی کے نقش سب جھوٹے ، ہے سچا ایک نام اس کا ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے ہر ا...