2014 فروری
حمد باری تعالی جو بھی ممکن ہیں اور جو ہیں نا ممکنات منحصر اس کی مرضی پہ ہر ایک بات ساری تعریفوں کی مستحق ایک ذات جس نے تخلیق کی ہے یہ کل کائنات ساری تنظیم و تقویم و تنصیبات یہ زمانے کے ادورا، دن اور رات یہ تغیر، تبدل، سکون و ثبات منحصر اس ...
مارچ 2014
حمد باری تعالیٰ خالقِ حرف و صدا ہے تیری ذات مرکزِ حمد و ثنا ہے تیری ذات اے نہایت رحم والی ذاتِ پاک! مالکِ یومِ جزا ہے تیری ذات ساری دنیا کا ہے پالن ہار تو محورِ ارض و سما ہے تیری ذات زیب دیتا ہے تجھے کبر و غرور یا الٰہی! کبریا ہے تیری ذات ...
اپریل 2014
حمد رب ذوالجلال الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں سراپا فقر ہوں عجز و ندامت ساتھ لایا ہوں بھکاری وہ کہ جس کے پاس جھولی ہے نہ پیالہ ہے بھکاری وہ جسے حرص و ہوس نے مار ڈالا ہے متاعِ دین و دانش نفس کے ہاتھوں سے لٹوا کر سکونِ قلب کی دولت...
مئی 2014
حمدرب ذوالجلال کون پانی کو اْڑاتا ہے ہوا کے دوش پر کس نے بخشی پیڑ کو آتش پذیری سوچئے کس کے لطفِ خاص سے نغمہ فشاں ہے سانس کی دھیمی دھیمی، دھیری دھیری یہ نفیری سوچئے کس کی شانِ کن فکاں سے پھوٹتا ہے خاک سے یہ گیاہِ سبز کا فرشِ حریری سوچئے ک...
ستمبر 2019
میں تیرا فقیر ملنگ خدا مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا خوشبو کی طرح ہر چند رہوں تری مٹھی میں ہی بند رہوں تری یاد سے بہرہ مند رہوں گم تجھ میں تری سوگند رہوں ترا نور ،ترا آہنگ خدا مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا تو دن میں ہے، تو رات میں ہے ہر پھول میں ہے ...
اکتوبر 2019
خالقِ کونین وہ ربِ قدیر جس نے بچپن میں بہائی جوئے شِیر چھوڑ دے کیوں حاجتِ برنا و پیر کیا نہیں وہ حال کا میرے خبیر ''کار ساز ِ ما بہ فکرِ کارِ ما فکرِ ما درکارِ ما آزارِ ما'' مور سے لے کر ملائک تک کا رب ایک دم غافل نہیں جو روزوشب ہے سپرد اس کے ...
جولائی 2019
اے ربِ ملائک و جن و بشر ، میں حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں خدمت میں تری شرمندہ نظر ، میں حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں جو تیری ثنا کے لائق ہو ، اک حرف بھی ایسا پاس نہیں کیا تابِ سخن ، کیا عرضِ ہنر ، میں حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں قطرے کی نگاہِ حیراں پر دریا...
نومبر 2019
پکارتا ہوں تو جانے کہاں سے آتے ہیں وہ ہاتھ مجھ کو بچانے کہاں سے آتے ہیں امید کیسے جزیرے تلاش کرتی ہے سمندروں میں ٹھکانے کہاں سے آتے ہیں زمیں اپنے خزانے لٹاتی رہتی ہے مگر زمیں میں خزانے کہاں سے آتے ہیں سخن میں کس طرح آتے ہیں عکس خواہش کے ن...
دسمبر 2019
دستِ کرم سے کر دے ، اطاعت میں سرخرو بیٹھوں میں خاکساروں کی صحبت میں سرخرو حسنِ عمل کی کوڑی مری جیب میں نہیں کیسے پھروں گا شہر ِرسالت ﷺ میں سرخرو مولا تو میرا خاک نشینوں میں نام لکھ ہونا ہے مجھ کو کوئے ملامت میں سرخرو دی جائے فردِ جرم مرے دائ...
جنوری 2020
حمدِ رب جلیل پیش نگاہ خاص و عام ، شام بھی تو ، سحر بھی تو جلوہ طراز اِدھر بھی تو ، روح نواز اُدھر بھی تو ایک نگاہ میں جلال ، ایک نگاہ میں جمال منزل طور پر بھی تو ، مسند عرش پر بھی تو عجز و نیاز بندگی تیری نوازشوں سے ہے حاکم ہر دعا بھی تو ، ب...
فروری 2020
یہاں بھی تو وہاں بھی تو ، زمیں تیری فلک تیرا کہیں ہم نے پتا پایا نہ ہرگز آج تک تیرا صفات و ذات میں یکتا ہے تو اے واحد مطلق نہ کوئی تیرا ثانی ہے ، نہ کوئی مشترک تیرا ترے فیض و کرم سے نار و نور آپس میں یک دل ہیں ثنا گر یک زباں ہر ایک ہے جن وملک...
مارچ 2020
میں تیرا فقیر ملنگ خدا مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا خوشبو کی طرح ہر چند رہوں تری مٹھی میں ہی بند رہوں تری یاد سے بہرہ مند رہوں گم تجھ میں تری سوگند رہوں دم دم تو میرے سنگ خدا مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا تو دن میں ہے تو رات میں ہے ہر پھول میں ہے ہر ...