یہاں بھی تو وہاں بھی تو ، زمیں تیری فلک تیرا
کہیں ہم نے پتا پایا نہ ہرگز آج تک تیرا
صفات و ذات میں یکتا ہے تو اے واحد مطلق
نہ کوئی تیرا ثانی ہے ، نہ کوئی مشترک تیرا
ترے فیض و کرم سے نار و نور آپس میں یک دل ہیں
ثنا گر یک زباں ہر ایک ہے جن وملک تیرا
مجھے آباد کرتا ہے مجھے برباد کرتا ہے
خدایا دین و دنیا میں کرم تیرا ، ستم تیرا
تری بندہ نوازی ہفت کشور بخش دیتی ہے
جو تو میرا ، جہاں میرا ، عرب میر ا، عجم میرا