ہر طرف کائنات میں تم ہو
صرف بزمِ حیات میں تم ہو
کچھ نہ تھا کائنات میں تم تھے
کچھ نہیں کائنات میں تم ہو
ہر عدم ہر وجود تم سے ہے
یعنی ہر نفی ہر ثبات میں تم ہو
اور کچھ بھی نظر نہیں آتا
میں ہوں یا کائنات میں تم ہو
حق و باطل نہیں ہیں ایک مگر
کعبہ و سومنات میں تم ہو
ظلمت و نور سب تمہیں سے ہے
روزِ روشن میں رات میں تم ہو
تم ہی پردہ ہو تم ہی جلوہ !
کیا کہوں بات بات میں تم ہو
عشقِ حافظ میں ہے تمہارا جمال
حسنِ شاخِ نبات میں تم ہو
عکس ہیں حسنِ ذات کے ہی صبا
گم جہانِ صفات میں تم ہو