دسمبر 2004
خدا کے نام نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں کرم یہ بھی ہے اس کا میں جو اس کو یاد کرتا ہوں اسی کے ذکر سے پاتا ہوں اطمینان کی دولت اسی کی آیتوں سے صحنِ جاں آباد کرتا ہوں وہی زادِ نفس میرا ، وہی فریاد رس میرا میں جب کرتا ہو...
جنوری 2021
زمیں زاد سارے یہ تسلیم کرنے لگے ہیں کہ اس خاک داں کا کوئی اور حاکم جو سب سے بڑا ہے ۔۔جو سب سے جدا ہے وہی ہے جو اک امرِ کُن سے ۔۔زمانے ہمیشہ بدل ڈالتا ہے وہ مختارِ کل ہے ۔۔وہی کبرِیا ہے وہی اک خدا ہے وہ اک آن میں جس کو چاہے بنا دے وہ چ...
فروری 2021
کس نے غنچوں کو نازکی بخشی سنگ کو کس نے پختگی بخشی کس نے بخشی زباں کو گویائی کس نے آنکھوں کو روشنی بخشی کس نے پرواز کا ہنر بخشا کس نے فہمِ شناوری بخشی ابر سے آب کس نے برسا کر مردہ مٹّی کو زندگی بخشی کون آب و ہوا کا مالک ہے کس نے پودوں کو ت...
مارچ 2021
سب کچھ ہے خدا ، اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے انسان ہو کتنا ہی بڑا ، کچھ بھی نہیں ہے اوصاف ہیں تیرے حدِ ادراک سے بالا کیا سمجھے کوئی فکرِ رسا کچھ بھی نہیں ہے تو جسم کا مالک ہے تو ہی جان کا مالک انسان کے قبضے میں ہے کیا؟ کچھ بھی نہیں ہے سب تیرا...
2017 جنوری
حمد ر ب کریم ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے سورج کے اجالے سے فضاؤں سے ، خلا سے چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیا سے جنگل کی خموشی سے ، پہاڑوں کی انا سے پرہول سمندر سے ، پر اسرار گھٹا سے بجلی کے چمکنے سے ، کڑکنے کی صدا سے مٹی ...
اپریل 2021
کبھی خزاں ، کبھی فصل بہار دیتا ہے وجود ذات کا وہ اعتبار دیتا ہے کہیں پہ حسن کے نقشے سنوار دیتا ہے کہیں وہ عشق کے جذبے ابھار دیتا ہے کسی کو دیتا ہے توفیق منزل مقصود کسی کو راہ کے گرد و غبار دیتا ہے کسی کو موت کے نرغے میں بخشتا ہے حیات کس...
مئی 2021
(صنعت غیر منقوط) کہاں کوئی رہا ہے عکس در عکس وہی ہم کو ملا ہے عکس در عکس سرِ صحرا ، سرِ ساحل ، سرِ رہ کلام اُس کا لکھا ہے عکس در عکس رسالہ در رسالہ اسمِ واحد دکھائی دے رہا ہے عکس در عکس حوالہ در حوالہ ، درس در درس گماں اُس کا ہوا ہے عکس در...
جون 2021
اے خدا جب تو روبرو کرنا اپنے بندے کو سرخرو کرنا تو ہے نزدیک میری شہ رگ سے کاش آ جائے گفتگو کرنا تیرے ہاتھوں میں فیصلے سارے کام میرا ہے جستجو کرنا چاک دامن ہے ، تو عنایت کر مجھ کو آتا نہیں رفو کرنا بر محل پُر اثر دعا دیدے سیکھ بیٹھا ہوں ...
ستمبر 2007
اللہ ایک بار اس کو دیکھ ذرا تو پکار کے رکھ دے گا تیرے دل سے ہر اک بوجھ اتار کے خود اپنے منکروں کی بھی کرتا ہے پرورش ‘‘دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے’’ ٭٭٭ اللہ تیرے در کا یہ ادنیٰ سا بھکاری زہراب غم زیست جو پیتا ...
جولائی 2021
تیرے ذکر سے میری آبرو ، تیری شان جل جلالہ تو میرے کلام کا رنگ و بو ، تیری شان جل جلالہ جو چٹک کے غنچہ کھلے یہاں ، تو کرے وہ وصف تیرا بیاں ہے چمن چمن تیری گفتگو ، تیری شان جل جلالہ میرے دل میں عشقِ نبی دیا ، جو دیا بجھا تھا جلا دیا جسے چاہے جی...
جنوری 2019
میں تہی نوا میں تہی ثنا میں لکھوں گا کیا؟ مگر اے خدا مری پوٹلی میں جو تیرے دھیان کی جوت ہے یہی رت جگا مرا مال ہے یہی مال میرا کمال ہے *عباس تابش*
اگست 2021
اے خدا! میری دعا ہے کہ میں جب تجھ کوپکاروں تومری رات کے ماتھے پہ ترے نام کاسورج ‘ دہکے اے خدا! میری دعاہے کہ گجر دم کی پراسرار فضاؤں میں مہکے! ترا نطق کسی شاخِ برہنہ پہ اترتی ہوئی چڑیا کی طرح میرے دل میں کسی بے نام سے احساسِ مسرت سے...