تیرے ذکر سے میری آبرو ، تیری شان جل جلالہ
تو میرے کلام کا رنگ و بو ، تیری شان جل جلالہ
جو چٹک کے غنچہ کھلے یہاں ، تو کرے وہ وصف تیرا بیاں
ہے چمن چمن تیری گفتگو ، تیری شان جل جلالہ
میرے دل میں عشقِ نبی دیا ، جو دیا بجھا تھا جلا دیا
جسے چاہے جیسے نوازے تو ، تیری شان جل جلالہ
جو طلب کا بھید ہیں جانتے ، وہ تجھی کو تجھ سے ہیں مانگتے
جو ترے ہوئے ہیں انہیں کا تو ، تیری شان جل جلالہ
یہ ادب ادیب میں تھا کہاں ، تری شان کرتا جو یوں بیاں
ہے ترے کرم سے یہ سرخرو ، تری شان جل جلالہ