شاعر کی آرزو

مصنف : اذکار ازہر خان درانی

سلسلہ : حمد

شمارہ : ستمبر 2007

اللہ

ایک بار اس کو دیکھ ذرا تو پکار کے
رکھ دے گا تیرے دل سے ہر اک بوجھ اتار کے

 

خود اپنے منکروں کی بھی کرتا ہے پرورش
‘‘دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے’’
 

 ٭٭٭

اللہ تیرے در کا یہ ادنیٰ سا بھکاری
زہراب غم زیست جو پیتا ہے دما دم

 

ہر درد کے درماں کا سوالی ہے تجھی سے
رکھتا ہے یہ نخچیر ترے ذکر کا مرہم!

 

دنیا تیری چوکھٹ سے اٹھانے پہ تلی ہے!
رکھتی ہے روا جور و ستم مجھ پہ جو پیہم!

 

رنگینیء دنیا کے طلسمات کا طوفان!
اقدار کی زلفوں کو کہیں کر دے نہ برہم

 

نفرت کے شراروں کو گلابوں میں بدل دے
یا شاعر حساس کو پیغام اجل دے
 
(ازہر درانی)