رفعتیں تیرے لیے سب عظمتیں تیرے لیے
خالق حرف و بیاں سب مدحتیں تیرے لیے
زندگی تیرے لیے اور بندگی تیرے لیے
الفتیں تیرے لیے سب چاہتیں تیرے لیے
تو کہ لا محدود ہے حد مکاں بھی تجھ سے ہے
سرحد امکاں تلک سب رفعتیں تیرے لیے
عقل حیراں ہے کہ کیسا ہے نظام کائنات
اے حکیم بے بدل سب حکمتیں تیرے لیے
میں کہ بندہ ہوں تو پھر بندے کا کیسا اختیار
قادر مطلق ہے تو سب قدرتیں تیرے لیے
حرف سب تیرے لیے ہیں لفظ سب تیرے لیے
صورت اظہار کی سب صورتیں تیرے لیے