شکر صد شکر رکھا ا س نے نگہبانی میں
کیو ں بھلا زیست کٹے بے سر و سا مانی میں
جس کے سب نام ہیں احسن ، ہیں سبھی کام احسن بس
وہی نام تو کام آئیں پریشانی میں
نے میں اوراد کا قائل نہ وظائف پھر بھی
اس نے مشکل کو بدل ڈالا ہے آسانی میں
عکس د ر عکس وہی مثل نہیں ہے جس کی
آئینہ گر کوئی ، کیوں آئے نہ حیرانی میں
دل میں انکار کی جرأت نہیں پید ا ہوتی
ورنہ کیا کیا نہ کہا ہا شمی ، نادانی میں