جنوری 2010
مت رو بچے رو رو کے ابھی تیری امی کی آنکھ لگی ہے مت رو بچے کچھ ہی پہلے تیرے ابا نے اپنے غم سے رخصت لی ہے مت رو بچے تیرے آنگن میں مردہ سورج نہلا کے گئے ہیں چندر ما دفنا کے گئے ہیں
وے پردیسیا تیریاں کاگ اڈاواں شگن مناواں وگدی وا دے ترلے پاواں تری یاد پوے تے روواں ترا ذکر کراں تاں ہساں کدھرے نہ پیندیاں دساں
چاند دیکھا تری آنکھوں میں نہ ہونٹوں پہ شفق ملتی جلتی ہے شب غم سے تری دید اب کے پھر سے بجھ جائیں گی شمعیں جو ہوا تیز چلی لا کے رکھو سر محفل کوئی خورشید اب کے ٭٭٭ پھر کوئی آیا دل زار نہیں، کوئی نہیں راہرو ہوگا کہیں اور چلا جائے گا ڈھل...
فروری 2010
انسان کا ہر عیب چھپا دیتی ہے کرسی بدھو کو بھی ذی شان بنا دیتی ہے کرسی شب بھر میں یہ مفلس کو بنا دیتی ہے زردار سوئی ہوئی قسمت کو جگا دیتی ہے کرسی گاؤں میں جو مشہور ہو ‘گلو’ کے لقب سے اس شخص کو ‘گلیشیر’ بنا دیتی ہے کرس...
میں مستقبل ہوں اپنی قوم کا میں وہ جسے اپنی خبر نہیں میں امید ہوں ایسے روشن کل کا جس کے دیے میں تیل نہیں ہمت ، خواب ، جذبہ ، جنون کیا ہے جو کہ مجھ میں نہیں منزل کا نام سنا ہے میں نے پر راستے کا مجھ کو...
مارچ 2010
سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے، تو وہ حملہ نہیں کرتا سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں، بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسی مان لیتی ہیں ہوا کے تی...
جانے کیا سوچ کر جانے کیا دیکھ کر ہاتھ سے رکھ دیا آئینہ دیکھ کر حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر متن ہستی تو کچھ خاص مشکل نہ تھا عقل حیراں ہے حاشیہ دیکھ کر
یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے اس زمیں کاہر ذرہ آفتاب تم سے ہے یہ فضا تمہاری ہے بحر و بر تمہارے ہیں کہکشاں کے یہ جادے تمہارے ہیں ...
اے خدا جب بھی تیرا آسمان دیکھتا ہوں اس میں بسا اک جہاں دیکھتا ہوں نہ جانے کتنے ہی جہانوں کی سیر کرتا ہوں کھول کر جب تیرا قرآن دیکھتا ہوں تیرے احسان کتنے ہیں بندوں پہ تیرے جب بھی سورہ رحمان دیکھتا ہوں تو تو کہت...
مئی 2010
یہ سب نحس اور سعد مٹ جائیں گے کسی دن یہ اعداد مٹ جائیں گے بنائے ہوئے میرے سارے نقوش یقینا مرے بعدمٹ جائیں گے تسلسل میں جاری رہے گی حیات مگر سارے افراد مٹ جائیں گے ٭٭٭ وہ بھی ہیں جن کے شانوں پہ بھاری ہے زندگی...
سفر کے بعد سفر پر سفر مقدر ہے نکل پڑا تو میں لوٹا کبھی نہ گھر کی طرف وہ جا چکاہے مجھے چھوڑ کر زمانہ ہوا نگاہ اٹھتی ہے کیوں اب بھی رہگزر کی طرف تجھے میں بھول چکا تھا مگر اچانک کل شدید درد اٹھا سینے میں جگر کی طرف ...
جون 2010
گھر نوں چھیتی آ وے بیبیا اینج تے نہ تڑپا وے بیبا سانوں چوٹھے لارے لا کے یاراں دے نال شام منا کے باہروں پی کے باہروں کھا کے آ جاناں ایں رات لنگا کے کج تے شرماں کھا وے بیبا گھر نوں چھیتی آ وے بیبا تان...