فروری 2006
وہ سائیکل پر کپڑا رکھ کر گلی گلی بیچا کرتاتھا۔پانچ بچوں اوربوڑھے ماں باپ کابوجھ تنہا اسی کے کندھوں پر تھا۔ماں باپ کی خدمت اوربچوں کی پرورش میں وہ حسب استطاعت کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہ کرتا مگر پھر بھی حالات انتہائی کٹھن تھے ۔اس سب کے باو...
مارچ 2006
علی الصبح فون کی گھنٹی بجی۔فون اٹھایا تو ایک عزیز دوست عبدالرحمن صاحب فرما رہے تھے کہ آج عصر کی نماز فلاں مسجد میں ان کے ساتھ پڑھوں۔ حکم کی تعمیل میں وقتِ عصر ان کی خدمت میں پہنچاتو بہت خوش ہوئے اور ایک صاحب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ...
اپریل 2006
وہ بیک وقت گاؤں کاچودھری بھی تھا اور بڑا بدمعاش بھی۔ نہ چاہتے ہوئے بھی اسے سلام کرنا لوگو ں کی مجبوری تھی ۔وہ اور اس کے کارندے اس بات کو خاص طور پر نوٹ کرتے تھے کہ کون سر اٹھا کر چلتا ہے اٹھے سروں کو جھکانا بلکہ سروں کی فصل کاشت کرنا ا...
مئی 2006
انور کے والد کو بیمار ہوئے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہونے کو تھا۔ آج ان کی پوری رات کراہتے ہوئے گزری تھی۔ کھانسی کا دورہ تو ان کے لیے خاص طور پر بہت تکلیف دہ ہوا کرتا تھا کہ اس میں بعض اوقات سانس بھی رکتی ہوئی محسوس ہوتی تھی اورآج شب یہ دو...
جون 2006
‘‘شالا مسافر کوئی نہ تھیوے’’ ‘‘مائیں نی میں کینوں آکھاں درد وچھوڑے دا’’ پہلا منظر یہ ابو ظبی کے ایک بڑے انگلش میڈیم سکول کا ٹیچر ز ہاسٹل ہے ۔اسوقت پاکستان میں صبح کے سات اور ابو ظبی میں چھ بجے ہیں ۔کچھ ٹیچر نماز ادا کر چکے ہ...
جولائی 2006
کلاس روم میں چالیس کے قریب بچے حفظ کر رہے تھے۔ لاہور کے ایک بڑے مدرسے کے اس کلاس روم میں، میں ایک استادمحترم سے ملنے کی غرض سے پہنچا تھا استاد صاحب نے چند بچوں کا تعارف کروایا کہ یہ ‘‘ الف ’’ صاحب کا بیٹا ہے ، یہ ‘‘جیم’’ صاحب کا بیٹا ہے ، یہ ‘‘س’’...
اگست 2006
پچھلے انسٹھ برسوں کی طرح حالیہ یوم آزادی کا سورج بھی یہی سوال لے کر طلوع ہو رہا ہے کہ وہ کون سی صبح تھی جس کی امید میں چلتے، ہمارے بوڑھے ، ہمارے بچے تیرہ وتار شب میں کھو گئے ۔ وہ کون سی سرزمین تھی جس کے لیے لاکھوں لاشے گمنام قبروں ، ا...
ستمبر 2006
اللہ کے فضل و کرم اور اس کی بے پایاں عنایت و رحمت سے سوئے حرم اپنے سفر کے تیسرے سال میں داخل ہور ہاہے۔ ہم اپنے کریم رب کے بے انتہا شکر گزار ہیں کہ جس نے ہمیں اس تعلیمی ، اصلاحی و دعوتی مشن کے اجراکی او ر آگے بڑھانے کی توفیق بخشی۔یقینا ...
اکتوبر 2006
گورے رنگ ،ستواں ناک، چوڑی پیشانی ،مخروطی انگلیوں،اورغزال چشم والے ننھے فرشتے کی عمر ابھی بارہ گھنٹے سے زائد نہ تھی اور میں اسے اپنے بازؤوں پہ اٹھائے تیزی سے سروسز ہسپتال( لاہور) کی سیڑھیاں چڑھ رہا تھا۔سیڑھیاں چڑھتے چڑھتے مجھے یوں محسوس...
نومبر 2006
وطن عزیز کو دنیا ایک اسلامی ریاست کے طو رپر جانتی ہے اورویسے بھی یہاں کی اٹھانوے فیصد آبادی چونکہ مسلمان ہے اس لیے مقتدر قوتیں ہر دورمیں، مروتاً ہی سہی ، اسلامیات کے مضمون کو شامل نصاب کر تی رہی ہیں۔اسی طرح اسلامیات کی‘ لا زوال اہمیت’ ...
دسمبر 2006
قوموں کے عروج و زوال کی کہانی دلچسپ بھی ہے اور عبرت انگیز بھی جب کوئی قوم بام عروج پر پہنچتی ہے تو پھر ہر راستہ اسی کے کوچے سے ہو کر گزرنے لگتا ہے اورکمزور اقوام انفرادی اور اجتماعی ہر معاملے میں طاقتور قوم کی طرف چاہتے یا نہ چاہتے ہوئ...
جنوری 2005
‘‘بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم لے چل’’ ستمبر ۲۰۰۴ میں جب ہم سوئے حرم کا آغاز کر رہے تھے توہمار ا خیال یہ تھا کہ اس وضاحت کی چنداں ضرورت نہیں ہو گی کہ سوئے حرم کیا ہے ؟ اس کے مقاصد کیا ہیں اور اس کارخ کس طر ف ہو گا کیونکہ ہم سمجھت...