نعت


مضامین

ثنائے خواجہ میں اے ذہن! کوئی مضموں سوچ جناب! وادیء حیرت میں گم ہوں ، کیا سوچوں!   زبان! مرحلہء مدح پیش ہے ، کچھ بول مجالِ حرفِ زدن ہی نہیں ہے کیا بولوں؟   قلم! بیاضِ عقیدت میں کوئی مصرع لکھ بجا کہا ، سرِ تسلیم خم ہے کیا لکھوں؟   شعو...


خواب ہی میں دیدار ہو جائے یہ کرم اب تو سرکار ہو جائے نصیب محبت یار غار ہو جائے  آپؓ کی طرح آپﷺ سے پیار ہو جائے  حمیت فاروق ہو عثمان کا پیکر عطا میرا کردار بھی حیا دار ہو جائے  نہ دبوں نہ ڈروں زمانے سے  حوصلہ میرا حیدر کرار ہو جائے ...


تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی تیری نعت اے شہ دوسرا دل بیقرار کی راگنی   مجھے تیری یاد سے واسطہ تیرا پیار ہے میرا راستہ تیرا نام میری اساس ہے تیرا تذکرہ مری بندگی   میں تو داس ہوں تیرے نام کا میں غلام تیرے غلام کا مری بات...


ہْوا ہے اِفشا یہ راز مْجھ پر ، سبب ہے کیا دِل کی بے کلی کا نہ جانے کِس دِن مِلے گا ، موقع جوارِ رحمت میں حاضری کا   اْنہیِں کی نِسبت سے ہو رہا ہے یہ در بھی وا عِلم و آگہی کا حیات جِن کی ہے درسِ اْلفت ، سبق ہے ایِثار و بندگی کا   غرور ہے ...


بے خود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ آ دِل میں تْجھے رکھ لْوں اے جلوہ جَانَانَہ   کِیوں آنکھ مِلائی تِھی کیوں آگ لگائی تِھی اب رْخ کو چْھپا بیٹھے کر کے مْجھے دِیوانہ   اِتنا تو کرم کرنا اے چِشمِ کریمانہ جب جان لبوں پر ہو تْم سامنے آ...


    خوشبو سے رَقم کرتا ہے گْل تیرا قصیدہ تابندہ ستارے سرِ دہلیز خمیدہ   خامہ بنیں اَشجار یا اَبحار سیاہی مرقوم نہ ہو پائیں گے اَوصافِ حمیدہ   ہر شخص کہاں فیض تری نعت کا پائے ہر شخص کہاں عشق میں آہْوئے رَمیدہ   ہے ع...


  بادِ رحمت سنک سنک جائے وادی جاں مہک مہک جائے   نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا شہد گویا ٹپک ٹپک جائے   جب چھڑے با ت نطق حضرت کی غنچہ فن چٹک چٹک جائے   ارضِ دل سے اٹھے نوائے درود گونج اس کی فلک فلک جائے   ماہ ط...


  وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا  مرادیں غریبوں کی بر لانے والا   مصیبت میں غیروں کے کام آنے والا وہ اپنے پرائے کا غم کھانے والا   فقیروں کا ملجا ضعیفوں کا ماویٰ یتیموں کا والی غلاموں کا مولیٰ   خطا کار سے درگزر کرنے...


  نعت میں کیسے کہوں ان کی رضا سے پہلے میرے ماتھے پہ پسینہ ہے ثنا سے پہلے   نور کا نام نہ تھا عالمِ امکاں میں کہیں جلوۂ صاحب لولاک لما سے پہلے   اْن کا در وہ درِ دولت ہے جہاں شام و سحر بھیک ملتی ہے فقیروں کو صدا سے پہلے  ...


  اللہ نے اپنی رحمت سے اک چاند عرب میں چمکایا کیا خوب کرشمہ قدرت کا دنیا والوں کو دکھلایا   اس چاند کا نام محمد ہے ، کتنا میٹھا ، کیسا پیارا اس نام سے دنیا روشن ہے ، اس نام سے جگ ہے اجیارا   بندوں کو خدا کی رحمت کا مژدہ وہ سنا...


  میرے احساس کے دریا میں روانی تجھ سے  اے گل جان مرے ہونے کی نشانی تجھ سے   موسم گل بھی ترا ، فصل خزاں بھی تیری میری آواز کے صحراؤں میں پانی تجھ سے    تجھ سے ہی میری تمناؤں نے وسعت پائی آنکھ کے رنگ ، سماعت کے معانی تجھ سے ...


  مرے دل کا نہاں خانہ ابھی تک چمک رہا ہے تری چاہتوں کا ہی نور ہے جو چھلک رہا ہے   جو دھواں سا نکلتا ہے مرے سینے سے ہمیشہ غم ِ اُمّتِ مرحوم اس میں ازل سے پک رہا ہے   کبھی تو مجھے بھی لے ہی جائے گا ترے مدینے وہ جو آسماں پر بی...