تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی
تیری نعت اے شہ دوسرا دل بیقرار کی راگنی
مجھے تیری یاد سے واسطہ تیرا پیار ہے میرا راستہ
تیرا نام میری اساس ہے تیرا تذکرہ مری بندگی
میں تو داس ہوں تیرے نام کا میں غلام تیرے غلام کا
مری بات بات کا حسن تو میرا ناز ہے تیری شاعری
جو نبی کو میرے قبول ہوں وہی کاش میرے اصول ہوں
وہی صبر ہو وہی گفتگو وہی عاجزی وہی سادگی
مری آس بھی تیری آس ہو میرا شوق بھی تیرا شوق ہو
میں نفس نفس میں بلا شبہ کروں تیری ذات کی پیروی