اللہ نے اپنی رحمت سے اک چاند عرب میں چمکایا
کیا خوب کرشمہ قدرت کا دنیا والوں کو دکھلایا
اس چاند کا نام محمد ہے ، کتنا میٹھا ، کیسا پیارا
اس نام سے دنیا روشن ہے ، اس نام سے جگ ہے اجیارا
بندوں کو خدا کی رحمت کا مژدہ وہ سنانے آئے تھے
کس طور سے ہم دنیا میں رہیں ، خود رہ کے بتانے آئے تھے
نیکی کا پڑھایا ہم کو سبق ، دکھلائی راہ بھلائی کی
جڑ کاٹی ساری بدیوں کی ڈھا دی دیوار بڑائی کی
مسلم سا پیارا نام دیا اور دین ہمیں اسلام دیا
ایمان کی بھی دولت بخشی اللہ کا بھی پیغام دیا
فرمایا تم مسلم سارے آپس میں بھائی بھائی ہو
گھل مل کے رہو ، مل جل کے رہو منظور جو اپنی بھلائی ہو
فرمایا تم امداد کرو مظلوموں کی ، ناداروں کی
معذوروں کی ، مجبوروں کی ، بیماروں کی ، بے چاروں کی
وہ ماہ عرب ہی اے نیر ، اپنا تو جہاں میں سہارا ہے
ہوجائیں فدا اس نام پہ ہم ، یہ نام ہی ایسا پیارا ہے