سچی کہانی


مضامین

یہ ایک چھوٹی سی لڑکی کی سچی کہانی ہے جس کا نام زہرا تھا۔ وہ بڑی ہو کر ٹیچر بننا چاہتی تھی۔ زہرا میر پور خاص کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئی جب وہ پانچ سال کی ہوئی تو اس نے اسکول جانا شروع کیا اس کے ساتھ اس کا چھوٹا بھائی متین بھی اسکول ...


میں محکمہ انہار میں سب انجینئر بھرتی ہوا اس وقت میں بنگلہ نہر قبول شاہ میں’ جو تحصیل فاضلکا ضلع فیروزپور میں ہے’ تعینات تھا’ ایک صبح محمددین میٹ کے ہمراہ سائیکل پر سوار راجباہ بانڈی والا کی ٹیل چیک کرنے گیا۔ جب ہم راجباہ کے پانچ میل طے کرچکے تو می...


پیارے بچو! آپ نے بہت سے بہادر بچوں کی کہانیاں سْنی ہوں گی، ان کہانیوں کو سن کردل چاہتا ہے کہ ہم بھی ہمت اور بہادری کو کوئی ایسا کارنامہ سرانجام دیں کہ دْنیا والے ہمیں بھی ہمیشہ یاد رکھیں اور ہمارے والدین ہم پر فخر محسوس کرسکیں۔ آئیے آج ہم ایک ب...


            اس کہانی کو آدھی صدی سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ یہ کہانی ستاون اٹھاون برس پرانی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد بچل میمن بزنس گارڈن کراچی میں صبح سویرے واک کرنے آتے تھے۔ دبلے پتلے، درمیانے قد کے جسٹس محمد بچل ہاتھ میں واکنگ اسٹک ل...


             میرا تعلق آسودہ حال اور خوشحال گھرانے سے ہے جبکہ میری سہیلی تہنیت کے والد ایک مالیاتی ادارے میں کلرک تھے۔ ان کا خا ندا ن کل ۵، افراد پر مشتمل ہے۔ والدین، خود تہنیت اور اس کے ۲ چھوٹے بھائی سرمد اور سعد۔ تہنیت کے والد کی تنخواہ اخراجات ...


ایک غریب پرور شخص کا ماجرا، ضرورت مندوں کی مدد کرنے پر اللہ نے اسے منہ مانگے انعام سے نوازا                  قیامِ پاکستان کے بعد ہندستانی فوجوں نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا تو کئی کشمیری خاندان ہجرت کرکے پاکستان چلے آئے اور پنجاب کے مختلف ...


                حافظ محمد طاہر، گوجرانوالہ بیان کرتے ہیں کہ میں ٹورنٹو (کینیڈا) میں اپنی کار میں سفر کر رہا تھا کہ اچانک ایک گوری چٹی لال سرخ ہونٹوں والی خاتون نے مجھے روکا اور کہا السلام علیکم! میں حیران رہ گیا۔ وہ مجھے ایک کافی سینٹر پر لے گئی ا...


            قبول اسلام کا یہ واقعہ حیرت انگیز بھی ہے اور سبق آموز بھی۔ حیرت انگیز اس اعتبار سے کہ نزول قرآن کو کم و بیش ڈیڑھ ہزار سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی آج تک اس نکتے پر کسی کی نظر نہ جاسکی جو ایک امریکی ڈاکٹر کے قبول اسلام کا محرک بنی او...


ایک سچا واقعہ جو خود انور مسعود کے ساتھ پیش آیا اور جس کو انہوں نے شاعری کا روپ دیا۔ اس واقعے میں ماسٹر خود انور مسعود ہیں۔اور بقول انور مسعو دکے اس نظم کو لکھنے میں انہیں دس سال لگے یہ نظم اس کے پس منظر کے ساتھ پاکستان ٹی وی پہ سنائی ۔ اس پہ سامع...


            یہ جولائی ۱۹۸۸ کی ایک گرم رات کا واقعہ ہے۔ ۸ بجے کا عمل تھا ٹرائے سیلی نے اپنی ویڈیو کی دکان کو تالا لگا دیا کیونکہ بیڈفورڈ انڈیانا کا شاپنگ سینٹر تقریباً بند ہو چکا تھا۔ چند دکانیں چھوڑ کر صرف ایک میڈیکل سٹور ہی اس وقت کھلا تھا۔ اسے ح...


            ایک بزرگ نے بتایا کہ ان کا بیٹا محمداسلم نوجوانی میں حد سے زیادہ بگڑ گیا۔ بری محفلوں میں اٹھنا’ بیٹھنا’ اورنشہ کرنا اس کا معمول بن گیا۔ بہت سمجھایا لیکن بے سودبلکہ سمجھانے جواب دیتا کہ اباجی آج کا ماحول ایسا ہی ہے اگر کسی کو تنگ نہ کرو...


            وہ میرے ساتھ ڈینٹل کالج میں پڑھتا تھا۔ وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ رات 12 بجے تک ٹیوشنز کرتا تھا۔ اور جو بھی کماتا اپنی ماں کے ہاتھوں پر رکھ دیتا۔ مجھے اس کے گھریلو مسائل کا علم تھا۔ میں اس کی مدد اس طرح کردیتی کہ کبھی نوٹس بناکر دے دیتی۔ ت...