خضر حیات ناگپوری


مضامین

            اردو ادب میں مغربی اصناف اور اسالیب فن کا تعارف کرانے والوں میں عبدالحلیم شرر کا نام نمایاں نظر آتا ہے ۔ شرر ۱۸۶۰ میں لکھنو میں پیدا ہوئے اور ۱۹۲۶ میں لکھنو ہی کی خاک کا پیوند ہوئے۔ اس طرح ان کی تخلیقی زندگی کا زمانہ اواخر انیسویں صدی ...


  ظہور نبی سے اجالا ہوا جہاں میں نیا اک سویرا ہوا جہالت کی کالی گھٹا اب کہاں وہ روشن ستارہ ہویدا ہوا دلوں سے کدورت کے بادل چھٹے  محبت کا ہر دل خزینہ ہوا محبت و شفقت کا پیکر نبی ہدایت و رحمت سراپا ہوا محمد نے فرمان تھا جو...


کیٹ چاپن مترجم، خضر حیات ناگپوری کیٹ چاپن (۱۹۰۴۔۱۸۵۱) کا اصل نا م کیتھرین اوفلاہرٹی تھا۔ ۱۹ سال کی عمر میں اس کی شادی آسکر چاپن سے ہوئی۔ کیٹ کی ادبی زندگی کا آغاز ۱۸۸۲ میں آسکر کے انتقال کے بعد ہوا۔ ۱۸۸۹میں اس کے دو افسانے اور ایک نظم شائع ہوئ...


جو مارٹینیز ترجمہ، خضر حیات ناگپوری (Rehabiliation and Treatment)             مجرم قید خانے کی انتظامیہ کی عمارت میں آہستہ آہستہ چلتا ہوا داخل ہوا ۔ وہ یہاں اپنے ذاتی مسائل کے سلسلے میں مشورہ اور مد د طلب کرنے آیا تھا۔صدر دروازے کے ٹھیک آ...


  (اپنے معاشرے کے اہل اقتدار کے نام) نیم کا درخت بہت مفید ، بڑا ہی کارآمد سیکڑوں بیماریوں کی اک دوا ہزار روگوں کا علاج بے خطا! لیکن! شجر صداقت کی طرح نیم کا پیڑ بھی کڑوا ہوتا ہے! اسی لیے تو ہم نے اپنی بستی کے باغوں...


مترجم ، پروفیسر خضر حیات ناگپوری حالانکہ مشرقی یورپ کے ملکوں سے کمیونزم کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن اس کے اثرات آج بھی ان ملکوں کے عوام کی زندگیوں میں نظر آتے ہیں۔ سرکاری سینسر کی دہشت عوام الناس کے قلب و ذہن پر کس قدر چھائی ہوئی ہے ، اس کا اندازہ ...


  دل میں کیسی یہ بے کلی اتری جسم و جاں میں فسردگی اتری   قتل سورج کا ہو گیا شاید ! صبح دم کیوں یہ تیرگی اتری   حوصلہ ہے نہ ولولہ باقی کس خرابے میں زندگی اتری   رات تو انتظار میں کاٹی دن ہوا پر نہ روشنی اتری   ...


ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو۔ (انتخاب و ترجمہ ، خضر حیات ناگپوری) لاطینی امریکہ کے نامورادیبوں میں ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو ایک نمایاں حیثیت کے حامل ادیب ہیں ان کی پیدائش ۱۹۴۰میں اروگوے کے ایک شہر مونٹے ویڈیو میں ہوئی تھی ۔انہوں نے صحافت ، تاریخ اور ادب می...


سرسید کے برعکس اقبال کو دعاؤں اور ان کی اجابت پر یقین کامل تھا۔ انہوں نے اپنے کلام میں جا بجا بحضور حق دعائیں کی ہیں۔ یہ دعائیں ذاتی مقاصد کے لیے بھی ہیں اوراجتماعی و قومی مقاصد کے لیے بھی۔ ان کے برادر زادے شیخ اعجاز احمد اس کی شہادت دیتے ہوئے کہت...


            امسال تعطیلات گرما سے ابو ظبی واپس لوٹا تو ‘‘سوئے حرم’’ کے دو شمارے ملے ۔حیرت انگیز مسرت اور مسرت خیز حیرت ہوئی ۔تنہا آدمی اور اس قدر بڑا کام۔ پھر خیال آیا کہ اردو والوں کی یہ روایت رہی ہے کہ جو کام دوسرے ملکوں میں اکادمیاں کرتی ہیں وہ...


  طوفاں میں کنارا تو ڈوبنے والوں کا بس ایک سہارا تو امید کرن ہے تو غم کے اندھیرے میں راحت کا چمن ہے تو صحرا میں کھلائے تو پھول مہک والے گلشن میں سجائے تو معبود ہے تو سب کا تیری طرف دیکھیں مقصود ہے تو سب کا تج...