ستمبر 2011
اردو ادب میں مغربی اصناف اور اسالیب فن کا تعارف کرانے والوں میں عبدالحلیم شرر کا نام نمایاں نظر آتا ہے ۔ شرر ۱۸۶۰ میں لکھنو میں پیدا ہوئے اور ۱۹۲۶ میں لکھنو ہی کی خاک کا پیوند ہوئے۔ اس طرح ان کی تخلیقی زندگی کا زمانہ اواخر انیسویں صدی ...
مارچ 2008
ظہور نبی سے اجالا ہوا جہاں میں نیا اک سویرا ہوا جہالت کی کالی گھٹا اب کہاں وہ روشن ستارہ ہویدا ہوا دلوں سے کدورت کے بادل چھٹے محبت کا ہر دل خزینہ ہوا محبت و شفقت کا پیکر نبی ہدایت و رحمت سراپا ہوا محمد نے فرمان تھا جو...
مئی 2008
کیٹ چاپن مترجم، خضر حیات ناگپوری کیٹ چاپن (۱۹۰۴۔۱۸۵۱) کا اصل نا م کیتھرین اوفلاہرٹی تھا۔ ۱۹ سال کی عمر میں اس کی شادی آسکر چاپن سے ہوئی۔ کیٹ کی ادبی زندگی کا آغاز ۱۸۸۲ میں آسکر کے انتقال کے بعد ہوا۔ ۱۸۸۹میں اس کے دو افسانے اور ایک نظم شائع ہوئ...
جون 2008
جو مارٹینیز ترجمہ، خضر حیات ناگپوری (Rehabiliation and Treatment) مجرم قید خانے کی انتظامیہ کی عمارت میں آہستہ آہستہ چلتا ہوا داخل ہوا ۔ وہ یہاں اپنے ذاتی مسائل کے سلسلے میں مشورہ اور مد د طلب کرنے آیا تھا۔صدر دروازے کے ٹھیک آ...
(اپنے معاشرے کے اہل اقتدار کے نام) نیم کا درخت بہت مفید ، بڑا ہی کارآمد سیکڑوں بیماریوں کی اک دوا ہزار روگوں کا علاج بے خطا! لیکن! شجر صداقت کی طرح نیم کا پیڑ بھی کڑوا ہوتا ہے! اسی لیے تو ہم نے اپنی بستی کے باغوں...
جولائی 2008
مترجم ، پروفیسر خضر حیات ناگپوری حالانکہ مشرقی یورپ کے ملکوں سے کمیونزم کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن اس کے اثرات آج بھی ان ملکوں کے عوام کی زندگیوں میں نظر آتے ہیں۔ سرکاری سینسر کی دہشت عوام الناس کے قلب و ذہن پر کس قدر چھائی ہوئی ہے ، اس کا اندازہ ...
جون 2007
دل میں کیسی یہ بے کلی اتری جسم و جاں میں فسردگی اتری قتل سورج کا ہو گیا شاید ! صبح دم کیوں یہ تیرگی اتری حوصلہ ہے نہ ولولہ باقی کس خرابے میں زندگی اتری رات تو انتظار میں کاٹی دن ہوا پر نہ روشنی اتری ...
ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو۔ (انتخاب و ترجمہ ، خضر حیات ناگپوری) لاطینی امریکہ کے نامورادیبوں میں ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو ایک نمایاں حیثیت کے حامل ادیب ہیں ان کی پیدائش ۱۹۴۰میں اروگوے کے ایک شہر مونٹے ویڈیو میں ہوئی تھی ۔انہوں نے صحافت ، تاریخ اور ادب می...
جولائی 2007
سرسید کے برعکس اقبال کو دعاؤں اور ان کی اجابت پر یقین کامل تھا۔ انہوں نے اپنے کلام میں جا بجا بحضور حق دعائیں کی ہیں۔ یہ دعائیں ذاتی مقاصد کے لیے بھی ہیں اوراجتماعی و قومی مقاصد کے لیے بھی۔ ان کے برادر زادے شیخ اعجاز احمد اس کی شہادت دیتے ہوئے کہت...
نومبر 2007
امسال تعطیلات گرما سے ابو ظبی واپس لوٹا تو ‘‘سوئے حرم’’ کے دو شمارے ملے ۔حیرت انگیز مسرت اور مسرت خیز حیرت ہوئی ۔تنہا آدمی اور اس قدر بڑا کام۔ پھر خیال آیا کہ اردو والوں کی یہ روایت رہی ہے کہ جو کام دوسرے ملکوں میں اکادمیاں کرتی ہیں وہ...
دسمبر 2006
طوفاں میں کنارا تو ڈوبنے والوں کا بس ایک سہارا تو امید کرن ہے تو غم کے اندھیرے میں راحت کا چمن ہے تو صحرا میں کھلائے تو پھول مہک والے گلشن میں سجائے تو معبود ہے تو سب کا تیری طرف دیکھیں مقصود ہے تو سب کا تج...