اپریل 2012
باسمہ تعالی محترم محمد صدیق صاحب! السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ سوئے حرم باقاعدگی سے مل رہا ہے جس کے لیے مشکور ہوں ۔ الحمد للہ آپ حرمین شریفین کی زیارت سے فیض یاب ہوئے ہیں ۔ اللہ تعالی آپ کی حاضری قبول فرمائیں اور آپ کے قیمتی تجربات کو...
خزاں چمن سے چلی بھی گئی تو کیا ہو گا؟ پھر اک فریبِ بہاراں کا سلسلہ ہو گا تجھے خبر ہے نسیمِ بہار کیا ہو گا؟ گلوں کی آگ میں کل باغ جل رہا ہو گا ابھی شروعِ سفر ہے ابھی کہاں منزل! نگاہِ شوق نے دھوکا کوئی دیا ہو گا ...
مارچ 2010
جانے کیا سوچ کر جانے کیا دیکھ کر ہاتھ سے رکھ دیا آئینہ دیکھ کر حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر متن ہستی تو کچھ خاص مشکل نہ تھا عقل حیراں ہے حاشیہ دیکھ کر
فروری 2010
کسی غمگسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا کہ جو میرے غم میں گھلا کیا، اسے میں نے دل سے بھلا دیا جو جمال روئے حیات تھا جو دلیلِ راہ نجات تھا اسی رہبر کے نقوش پا کو مسافروں نے مٹا دیا ترے حسنِ خلق کی اک رمق مری زندگی...
جون 2010
مجھے تو نے جو بھی ہنر دیا ، بکمال حسن عطا دیا مرے دل کو حب رسول دی میرے لب کو ذوق نوا دیا تری جلوہ گاہ جمال میں مرا ذوق دید نکھر گیا تری ضو فشانی حسن نے میری حیرتوں کو سجا دیا میں مدار جاں سے گزر سکا تو تری کشش کے طفیل س...
جنوری 2009
ذلت عجیب برسرِ محفل ملی اُسے تھے جس کو سرفرازی کے دعوے بڑے بڑے دیکھو اُسے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو دس نمبر پہ جوتے بھی دس نمبری پڑے لوگ خائف تھے دیکھیے کیا ہو اُس کا اعلیٰ مقام و منصب ہے سب کو حیرت بہت ہوئی جب بش ہنس کے ...
اکتوبر 2008
خزاں چمن سے چلی بھی گئی تو کیا ہو گا پھر اک فریب بہاراں کا سلسلہ ہوگا تجھے خبر ہے نسیم بہار کیا ہو گا گلوں کی آگ میں کل باغ جل رہا ہو گا ابھی شروعِ سفر ہے ابھی کہاں منزل نگاہِ شوق نے دھوکا کوئی دیا ہو گا فرازِ دار سے ابھرے صدا...
اگست 2007
یوم آزادی کے حوالے سے شاعر کی آرزو وہ کہتے ہیں تجھے یہ جشن آزادی مبارک ہو میں کہتا ہوں کہ آزادی تو اک فصل بہاراں ہے وہ گلشن پہ چھاتی ہے تو گلشن اک حسیں انگڑائی لے کر جاگ اٹھتا ہے عنادل کے ترانوں سے فضا معمور ہوتی ہے ...
مئی 2006
قوم کے جب نظریات بدل جاتے ہیں دیکھتے دیکھتے حالات بدل جاتے ہیں بزدلی شکوہ حالات سکھا دیتی ہے دل میں ہمت ہو تو حالات بدل جاتے ہیں کون کہتا ہے انہیں عہد ِوفا یاد نہیں ذکر چھڑتاہے توکیوں بات بدل جاتے ہیں مجھ کوپ...
مجھے تو نے جو بھی ہنر دیا ، بکمالِ حسنِ عطا دیا میرے دل کو حبِّ رسول دی، مرے لب کو ذوقِ نوا دیا میں مدارِ جاں سے گزر سکا تو تری کشش کے طفیل سے یہ ترے کرم کا کمال تھا کہ حصارِ ذات کو ڈھا دیا میں ہمیشہ اپنے سوالِ شوق کی ک...
فروری 2005
کسی غم گسار کی محنتوں کا یہ خوب میں نے صلہ دیا کہ جو میرے غم میں گھلا کیا’اسے میں نے دل سے بھلا دیا جو جمالِ روحِ حیات تھاجودلیل ِراہِ نجات تھا اسی راہبر کے نقوش ِ پا کومسافروں نے مٹا دیا تیرے حسنِ خلق کی اک رمق میری زند...
اکتوبر 2005
لیلۃ القد ر اور یوم آزادی ، اس حوالے سے شاعر کی آرزو پیش خدمت ہے وہ کہتے ہیں تجھے یہ جشن آزادی مبارک ہو میں کہتا ہوں کہ آزادی تو اک فصل بہاراں ہے وہ گلشن پہ چھاتی ہے تو گلشن اک حسیں انگڑائی لے کر جاگ اٹھتا ہے عنادل کے ترا...