نومبر 2018
حمد رب جلیل بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسماں تو نے دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں تونے تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاجِ جسم و جاں تو نے نہیں موقوف خلاقی تری اس ایک دنیا پر کیے ہیں ایسے ایسے سینکڑوں ...
جنوری 2012
دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تم ہی تو ہو ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تم ہی تو ہو پھوٹا جو سینہ شبِ تارِ الست سے اس نور اولین کا اجالا تم ہی تو ہو سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا سب غایتوں کی غایتِ اولی تم ہی تو ہو ...
نومبر 2012
اے کربلا کی خاک اس احسان کو نہ بھول تڑپی ہے تجھ پہ لاش جگر گوشہ بتول اسلام کے لہو سے تری پیاس بجھ گئی سیراب کر گیا تجھے خونِ رگِ رسول کرتی رہے گی پیش شہادت حسین کی آزادی حیات کا یہ سرمدی اصول چڑھ جائے کٹ کے سر...
فروری 2011
اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب صح ازل ہے تیری تجلی سے فیضیاب زینت ازل کی ہے تو ، ہے رونق ابد کی تو دونوں میں جلوہ ریز ہے تیرا ہی رنگ و آب چوما ہے قدسیوں نے ترے آستانہ کو تھامی ہے آسمان نے جھک کر تری رکاب شایاں ہ...
فروری 2010
پہنچتا ہے ہر اک میکش کے آگے دور جام اس کا کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی دوئی کے نقش سب جھوٹے ، ہے سچا ایک نام اس کا ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے ہر ا...
فروری 2009
بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسمان توُ نے دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں توُ نے تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاج ِ جسم و جاں تو ُ نے نہیں موقوف خَلّاقی تری ا س ایک دُنیا پر ...
مارچ 2008
پہنچتا ہے ہراک مے کش کے آگے دور جام اس کا کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی دوئی کے نقش سب جھوٹے ہے سچا ایک نام اس کا عبودیت کو بھی کیا کیا مدارج اس نے بخشے ہیں جہ...
محمد مصطفی گنج سعادت کے امیں تم ہو شفیع المذنبیں ہو ، رحمۃ اللعالمیں تم ہو ہوئی تکمیل دین تم سے کہ ختم المرسلیں تم ہو رسالت ہے اگر انگشتری اس کے نگیں تم ہو تمہاری یاد ہو جس دل میں ایسے دل کا کیا کہنا مکاں ہو گا عجب ہی...