دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تم ہی تو ہو
ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تم ہی تو ہو
پھوٹا جو سینہ شبِ تارِ الست سے
اس نور اولین کا اجالا تم ہی تو ہو
سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غایتوں کی غایتِ اولی تم ہی تو ہو
جلتے ہیں جبرئیل کے پر جس مقام پر
اس کی حقیقتوں کے شناسا تم ہی تو ہو
گرتے ہوؤں کو تھام لیا جس کے ہاتھ نے
اے تاجدارِ یثرب و بطحا تم ہی تو ہو
دنیا میں رحمتِ دو جہاں اور کون ہے
جس کی نہیں نظیر وہ تنہا تم ہی تو ہو