قرآن حکیم میں جو مسئلہ سب سے زیادہ زیر بحث ہے وہ اللہ کا تعارف ہے۔بعض مقامات پر ایک ایک آیت میں ایک سے زیادہ مرتبہ لیکن یہ سارا تعارف اللہ کی صفات کے حوالے سے ہے۔ایک ایک صفت کا بار بار ذکر کر کے اس کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کروایا گیاہے۔ جہاں تک اللہ کی ذات کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں بہت کم بیانات ہیں۔ایک جگہ کہا گیا کہ لا تدرکہ الابصارعقلیں اس کی حقیقت سے روشناس نہیں ہو سکتیں ایک اور جگہ کہا گیالیس کمثلہ شئیاس کی مثل کی طرح بھی کوئی نہیں ہو سکتاالبتہ
صرف ایک آیت ایسی ہے جو اللہ کی ذات کا تعارف کرواتی ہے۔اور وہ قرآن کی مشکل ترین آیت ہے۔وہ ہے
اللہ نورالسموات والأرض۔۔۔۔۔۔
اس کے بعد اس نور کی ماہیت بیان کرنے کے بجائے اس کی تمثیل کی طرف رخ موڑ دیا گیا۔ابن عربی نے غالباً اسی آیت کی تفسیر وحدت الوجود کے نظریہ سے کی ہے۔ ہمارے دور میں کوانٹم فزکس جو سب سے زیادہ نورlight, انرجی ویوز وغیرہ کو زیر بحث لاتی ہے ۔ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے کہتی ہے:Double Slit Experimentاگر ایک ایسی گن (gun) ہو جو ماربل کی گیند فائر کرے۔ اس گن (gun) کو ایک ایسی چادر کے سامنے رکھا جائے جس میں دو عمودی درزیں (slit) ہوں۔ جب گن ماربل بال فائر کرے گی تو وہ ان دونوں درزوں (slit) میں سے گزر پیچھے دیوار پر دو عمودی لائنیں بنائیں گی۔ یہ دو عمودی لائنیں یہ ظاہر کریں گی کہ مادی جسم رکھنے والی بال دیوار سے ٹکراتی رہیں ہیں۔
اگر اسی چادر کو پانی میں رکھا جائے اور لہریں پیدا کی جائیں جو ان دو درزوں (slit) سے گزریں۔ تو یہ لہریں پیچھے دیوار پر متعدد عمودی لائین بنائیں گی۔ یہ متعدد عمودی لائنیں یہ ظاہر کریں گی کہ غیر مادی لہریں دیوار سے ٹکراتی رہی ہیں۔البتہ اگر یہی تجربہ الیکٹران پر کیا جائے تو اس کے نتائج کا انحصار اس امر ہوتا ہے کہ کیا کوئی شاہد موجود ہے یا نہیں۔ سائنس دانوں نے ایک الیکٹرون گن (gun) کو ایسی ہی چادر کے سامنے رکھا جس میں دو درزیں (slit) تھی۔ جب اس الیکٹرون گن (gun) نے الیکٹرون فائر کیے تو اسے پیچھے دیوار پر دو عمودی لائنیں بنانی چاہیے تھیں۔ مگر سائنس دان یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ الیکٹرون نے بہت سی عمودی لائنیں بنائیں۔ یہ اس بات کا ثبوت تھا کہ الیکٹرون غیر مادی حالت میں ان دونوں درزوں (slit) سے گزر کر دیوار سے ٹکرائے ہیں۔ سائنس دانوں نے یہ دیکھنے کہ لیے کہ الیکٹرون کس طرح ان درزوں (slit) سے گزرتے ہیں، ایک کیمرہ لگا دیا جو الیکٹرون کو دیکھ رہا تھا۔ ایک گھنٹے بعد جب نتیجہ دیکھا گیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اب کی بار پیچھے دیوار پر صرف دو ہی عمودی لائنیں تھیں۔اس سے سائنس دانوں نے یہ نتیجہ نکالا کہ جب کوئی شاہد (انسان یا کیمرہ) نہ ہو تو الیکٹرون غیر مادی حالت میں رہتا ہے اور لہروں کی طرح عمل کرتا ہے۔ البتہ جب کوئی شاہد ہو تو پھر الیکٹرون کی یہ غیر مادی حالت بدل جاتی ہے اور وہ مادے میں تبدیل ہو کر ایک جسم کی طرح عمل کرتا ہے۔یعنی فرق محض شاہد کا ہے کہ شاہد کی غیر موجودگی میں الیکٹرون غیر مادی حالت میں رہے گا۔ جب کہ شاہد کی موجودگی میں الیکٹرون مادی حالت اختیار کر لے گا۔