حمد


مضامین

  اللہ ترے در کا یہ ادنیٰ سا بھکاری  زہرابِ غمِ زیست جو پیتا ہے دما دم   ہر درد کے درماں کا سوالی ہے تجھی سے رکھتا ہے یہ نخچیر ترے ذکر کا مرہم   دنیا تری چوکھٹ سے اٹھانے پہ تلی ہے رکھتی ہے روا جورو ستم مجھ پہ جو پیہم   ...


  لا الہ الا اللہ کلید حمدو ثنا لا الہ الا اللہ خلاصہ ہائے دعا لا الہ الا اللہ   مسافران ِحرم شرق و غرب تک پہنچے بنا کے راہ نما لا الہ الا اللہ   بہ پیشِ خسروان تیغ بدست زباں پہ آہی گیا لا الہ الا اللہ   ہمہ خیال ف...


  تو ہے ستار اور تو غفار سب جہانوں کا مالک و مختار   تیری عظمت کومانتے ہیں سب تیر ی شوکت کا سب کو ہے اقرار   بحرو بر پر تیری حکومت ہے ارفع و اعلی ہے تیری سرکار   تیری رحمت ہے بیکراں مولا کیونکر اس سے کرے کوئی انکار...


  طوفاں میں کنارا تو ڈوبنے والوں کا بس ایک سہارا تو امید کرن ہے تو غم کے اندھیرے میں راحت کا چمن ہے تو صحرا میں کھلائے تو پھول مہک والے گلشن میں سجائے تو معبود ہے تو سب کا تیری طرف دیکھیں مقصود ہے تو سب کا تج...


  جہانِ فکرو نظر’ لا الہ الا اللہ متاعِ اہلِ خبر’ لا الہ الا اللہ   یہ ذکرِ حق کی متاعِ عزیز کیا شے ہے  نہیں کسی کو خبر ’ لا الہ الا اللہ   زہے نصیب یہ دولت اگر مجھے مل جائے  ہو لب پہ شام و سحر ’ لا الہ الا اللہ   نجو...


  آتا ہے سکوں دل کو میسّر ترے گھر میں  سب اعلٰے وادنٰے ہیں برابر ترے گھر میں    رہتی نہیں غربت کی شکایت اسے ہر گز  ہوجاتا ہے آباد جو بے گھر ترے گھر میں    لیتے ہیں اسے تھام وہیں بڑھ کے فرشتے  کھاتا ہے جو معمولی سی ٹھوکر ترے...


  حمد کرتا ہوں باوضو تیری روز پڑھتا ہوں گفتگو تیری   اے جمال جہان کے خالق ہے نگاہوں کو جستجو تیری   ماسوا تیرے کون ہے قیوم ہے سوا سب سے آبرو تیری   رنگ پھیلے ہیں باغ میں تیرے خار زاروں میں بھی ہے بوُ تیری   ب...


  نگاہ و دل جو نہیں ساتھ ،کچھ بھی نہیں تلاش حق نہ کرے جو ،سمیع و بصیر نہیں ۱؂   جو آرزو ہو کہ دانہ خاک میں اتر جائے یہ تب ہی ممکن ہے تیار ہو جو زمیں   خزائیں پھول نہیں دامن میں خار لاتی ہیں بہاریں ان کے لیے جن کو ‘‘لا الہ’’...


شبنم میں، شراروں میں۔۔۔صحرا کے نظاروں میں منجدھار کے دھاروں میں۔۔۔گلشن کی بہاروں میں گردوں کے ستاروں میں۔۔۔دریا کے کناروں میں ہر شئے میں ترا جلوہ۔۔۔ہر شئے میں ترا نغمہ ساون کی گھٹاؤں میں۔۔۔جاں بخش فضاؤں میں بلبل کی نواؤں میں۔۔۔مستانہ ہواؤں می...


  یہ زمیں یہ فلک ۔ ان سے آگے تلک جتنی دنیائیں ہیں ۔ سب میں تیری جھلک سب سے لیکن جدا ۔ اے خدا ’ اے خدا ہر سحر پھوٹتی ہے نئے رنگ سے  سبزہ و گل کھلیں سینۂ سنگ سے  گونجتا ہے جہاں تیرے آہنگ سے  جس نے کی جستجو ۔ مل گیا اس کو  تو ...


  اک بار اُس کو دیکھ ذرا تو پکار کے  رکھ دے گا تیرے دل سے ہر اک بوجھ اتار کے    خود اپنے منکروں کی بھی کرتا ہے پرورش ‘‘دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے’’   شوقِ وصال دل میں لئے سرعتوں کے ساتھ اوراق الٹ رہا ہوں کتابِ نہار ک...


  کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے۔وہی خدا ہے دکھائی بھی جو نہ دے نظر بھی جو آرہا ہے۔وہی خدا ہے   وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب سفر کریں سب اس کی جانب ہر آئنے میں جو عکس اپنا دکھا رہا ہے ۔ وہی خدا ہے   تلاش اس کو نہ کر بتوں میں و...