حمد


مضامین

  حجابِ شب میں تب و تابِ خواب رکھتا ہے درونِ خواب ہزار آفتاب رکھتا ہے   کبھی خزاں میں کھلاتا ہے رنگ رنگ کے پھول کبھی بہار کو بے رنگ و آب رکھتا ہے   بشارتوں کی زمینیں جب آگ اگلتی ہیں اس آگ ہی میں گل انقلاب رکھتا ہے   ک...


  جب روز سویرا ہوتا ہے--جب دور اندھیرا ہوتا ہے جب دنیا کے اس گلشن میں--پھر نور کا پھیرا ہوتا ہے   ایک ایک کلی کھل جاتی ہے --اور اک اک چڑیا گاتی ہے اس ایسے سہانے منظر میں اللہ تری یاد آتی ہے   یہ دنیا رنگ بدلتی ہے--پھر ایک نئی...


  جو چھوڑتا نہیں مجھے تنہا‘ وہی تو ہے جو میرے پاس ہوتا ہے ہر جا‘ وہی تو ہے   رحمٰن ہے کریم و رؤوف و رحیم ہے اپنے ہر ایک وصف میں یکتا وہی تو ہے   سنتا ہے دیکھتا ہے سمیع و بصیر ہے واقف دلوں کی بات سے رہتا وہی تو ہے   و...


  پروردگارِ عالم ، پروردگارِ عالم   حیراں ہوں ندرتوں پر ، تیری ہی قدرتوں پر ہے انحصار عالم ، پروردگار عالم   یہ بستیاں یہ صحرا ، یہ کوہ یہ سمندر، رنگوں کا یہ تبسم ، ہریالیوں کے اندر   فطرت کے ہیں نمونے ، کیا کیا بنائے تو...


زندگی دیتا ہے جینے کی ادا دیتا ہے  نکتہ سنجوں کو وہی ذہن رسا دیتا ہے  کینوس اس کی زمین اور فلک دونوں ہیں  وہ کہیں رنگ کہیں نور سجا دیتا ہے  اس کو معلوم ہیں تخلیق کے اسرار و رموز  قطرۂ آب پہ تصویر بنا دیتا ہے  پر طاؤس کو رنگوں سے مزین کر ک...


دل پر مرے احساس نے جو حرف لکھا ہے ہے تیرے سوا کون کہ جس نے وہ پڑھا ہے تصویر تری کثرتِ جلوہ سے ہے معدوم آئینۂ حیرت ہے کہ آغوش کشا ہے ہر آنکھ ہے رنگوں کی فراوانی سے خیرہ وحدت کا تری بھید کھلا تھا نہ کھلا ہے تو نے ہی تو ہر مرحلۂ شوق میں یا...


حمد رب جلیل وہ عظیم، اعلیٰ و برتریں--کہ کمثلہ کوئی شے نہیں وھی ہست و بود و فنا کا رب--پل و عہد و دہر کا وہ سبب گئے وقت و ہ ہی لپیٹتا--وھی وسعتوں کو سمیٹتا ﺟجو زمن نئے ہیں، اسی  کے ہات-- کہ گماں کے بس کی کہاں یہ بات وہ جو حب و گٹھلی کو پھاڑتا-...


خود کو جو حق کی محبت میں مٹا دیتا ہے اس کے ہاتھوں میں خدا ارض وسما دیتا ہے شرک کی آگ جو سینے سے بجھا دیتا ہے اس کا دل ظلمتِ شب میں بھی ضیا دیتا ہے میں کہ اس خالقِ کونین کے در کا ہوں فقیر جو فقیروں کو شہنشاہ بنا دیتا ہے اس کی اس نعمتِ عظمیٰ ...


اے عالمِ نجوم و جواہر کے کِردگار ! اے کارسازِ دہر و خداوندِ بحر و بر !  اِدراک و آگہی کے لیے منزلِ مراد بہرِ مسافرانِ جنوں ، حاصلِ سفر ! یہ برگ و بار و شاخ و شجر ، تیری آیتیں تیری نشانیاں ہیں یہ گلزار و دشت و در یہ چاندنی ہے تیرے تبسم کا ا...


اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں اور اُن کے درمیاں جو ہے مکینوں و مکانوں میں ہوا چلتی ہے باغوں میں تو اُس کی یاد آتی ہے ستارے چاند سورج ہیں سبھی اُس کے نشانوں میں اُسی کے دم سے طے ہوتی ہے منزل خوابِ ہستی کی وہ نام اک حرفِ نورانی ہے ظل...


اے خدا مالك زمان و مكاں تو كہ   ہے ماورائے  وہم و گماں حكمرانی  میں تیری جن و ملك دسترس میں تیری زمین و فلك تو سراپا جلال ہے یا رب تو مجسم جمال ہے یا رب چاند تاروں میں روشنی تجھ سے  سب نظاروں میں دل كشی تجھ سے  تو نے ذروں كو روشنی بخشی خا...


ایک قطرے کو صدف میں زندگی دیتا ہے کون بن گیا موتی اسے تابندگی دیتا ہے کون آ گیا موسم خزاں کا ، موت سب کو آ گئی مردہ پودوں کو دوبارہ زندگی دیتا ہے کون بن گئی ہیں پھول سب اپنے چٹکنے کے سبب لب پہ کلیوں کے اچانک ہی ہنسی دیتا ہے کون وہ ہیں سب ب...