حمد


مضامین

  زمیں کے لوگ ہوں یا اہلِ عالمِ بالا ہر اک زباں پہ ہے سبحان ربی الاعلیٰ   ترے قلم کی گواہی مرقّعِ عالم فضائیں آئنہ ہیں، دل ہو دیکھنے والا   دیے حسین خد و خال تو نے مٹی کو ترے جمال کے سانچوں نے آدمی ڈھالا   تھماتی مہر ...


  میں نے جب لکھنا سیکھا تھا  پہلے تیرا نام لکھا تھا    میں وہ صبر صمیم ہوں جس نے  بار امانت سر پہ لیا تھا    میں وہ اسم عظیم ہوں جس کو  جن و ملک نے سجدہ کیا تھا    تو نے کیوں مرا ہاتھ نہ پکڑا  میں جب رستے سے بھٹکا ...


  یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا   جب تک ہے دل بغل میں، ہر دم ہو یاد تیری جب تک زباں ہے منہ میں، جاری ہو نام تیرا   ایمان کی کہیں گے، ایمان ہے ہمارا احمد صلی اللہ علیہ وسلم رسول تیرا، مصح...


  تو لازوال ہے، سب کچھ تری بساط میں ہے مرا وجود شب و روز اِنحطاط میں ہے   تو نورِ مسجد و معبد، تو میرا ربِّ اَحد مرا حدیقہ جاں تیرے اِنضباط میں ہے    جو لب پہ جاری ہو سُبْحَانَ رَبّیَ الْاَعْلیٰ  تو دل سرور میں ہے، رُوح بھی...


  مرے لیے مرے اللہ دو حرم ہیں بہت مرے گناہ تری رحمتوں سے کم ہیں بہت   تو سامنے سہی تجھ تک رسائی سہل نہیں یہ راہِ راست وہ ہے جس میں پیچ و خم ہیں بہت   خطا معاف میں دو وحدتوں کا قائل ہوں کہ تیرے بعد محمدؐ بھی محترم ہیں بہت ...


  آپ سب کچھ ہیں اور آپ ہی کا ہے سب اور کچھ بھی نہیں اور کا کچھ نہیں   آپ معبود، مسجود و مقصود ہیں آپ موجود ہیں ہر جگہ ہر کہیں   آپ سب کچھ ہیں اور آپ ہی کا ہے سب اے میرے پیارے رب۔ اے میرے پیارے رب   حیّ و قیوم ہیں اور ...


  بادل کو شبنم کیا سمجھے سورج کو شرارہ کیا جانے رحمن و رحیم ہے وہ کتنا، انساں بیچارہ کیا جانے   سب روشنیوں کا خالق وہ، ہر مغرب وہ، ہر مشرق وہ اس کے انوار کی وسعت کو اک صبح کا تارہ کیا جانے   جو اس سے محبت کرتا ہے، جو اس کی عبا...


  نفس ترا عیاں عیاں ، نام تیرا رواں رواں مدح تری سخن سخن ، وصف تیرا بیاں بیاں   جلوہ ترا نظر نظر ، یاد تری نفس نفس بات تری دہن دہن ، ذکر ترا زباں زباں   ابر ترے فلک فلک ، پھول ترے زمیں زمیں چاند ترے فضا فضا ، نور ترا زماں ز...


  بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسمان توُ نے   دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں توُ نے     تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی   سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاج ِ جسم و جاں تو ُ نے     نہیں موقوف خَلّاقی تری ا س ایک دُنیا پر  ...


  خالق بھی کار ساز بھی پروردگار بھی  وہ جس کی ذات پردہ کشا، پردہ دار بھی   ذکر خدائے پاک جو ہے جل شانہ تسکین روح بھی ہے، دلوں کا قرار بھی   سب ہیں اسی کے حکم سے دن ہو رات ہو شامِ خزاں بھی اس کی ہے صبح بہار بھی   قدرت ...


  تو مالک حیات ہے، اے ربِ کائنات تو حسن کائنات ہے، اے ربِ کائنات   دنیائے ہست و بود میں ہر شے کو ہے فنا تجھ کو ہی بس ثبات ہے، اے ربِ کائنات   ہو شانِ کبریائی تری کس طرح بیاں تیری عظیم ذات ہے، اے ربِ کائنات   تو خالقِ ...


  رحمان ہے تو خالقِ لیل و نہار ہے افکار کے ہجوم میں دل کا قرار ہے   تیرے ہی فضلِ خاص سے گلشن کی نکہتیں رنگینیوں کے بیچ میں قائم بہار ہے   صانع کی زر گری میں ہیں پوشیدہ حکمتیں خاروں میں پھول اور گلابوں میں خار ہے   کر ...