مئی 2006
جو خواتین باقاعدگی سے دوپٹہ اوڑھیں وہ جانتی ہیں کہ یہ آڑے وقتوں میں کیسے کام آتا ہے ۔ دوپٹے کا استعمال باورچی خانے میں بہت زیادہ ہوتا ہے مثلا اچانک ہانڈی اتارنی پڑ جائے اور صافی دستیاب نہ ہو ، تو جھٹ دوپٹے کا پلو پکڑا اور ہنڈیا اتار لی...
ہاں میں گنجا ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے۔گنج وہ خزانہ ہے جو ہر کسی کے ہاتھ نہیں آسکتا۔جو نادان گنجے اسے کوئی عیب سمجھ کر احساس کمتر ی میں مبتلا ہو جاتے ہیں اورپھروگ ، گرافٹنگ یا طرح طرح کی بال اگاؤادویات استعمال کرکے خود فریبی کا شکار بن...
جولائی 2006
ڈاکٹر : جی نہیں بیگم صاحبہ ! تردد کی کوئی بات نہیں ، میں نے بہت اچھی طرح معائنہ کر لیا ہے ۔ صرف تھکان کی وجہ سے حرارت ہو گئی ہے ۔ ان دنوں آپ کے شوہر غالباً بہت زیادہ کام کرتے ہیں ۔ بیوی : ڈاکٹر صاحب ان دنوں کیا ، ان کا ہمیشہ سے یہی حال ہے ۔ ...
اگست 2006
‘‘……اور ہاں ……پائنچے چالیس انچ رکھنا !’’ نیازی نے لفظ لفظ پر زور دیا تو درزی ، جو کپڑا ناپ رہا تھا ، اچانک رک گیا ۔ ‘‘بھائی ……’’ درزی، جس کے منہ میں حلق کے کوے تک پان بھرا تھا ، منہ تھوڑا سا اوپر کر کے ٹھوڑی آگے نکال کر بولا: ‘‘شلوار ا...
مارچ 2005
میری بیگم کو چوروں کی بہت فکر رہتی ہے۔ رات کو سوتے وقت وہ بار بار کنڈیاں اور تالے چیک کرتی ہے کھڑکیاں مضبوطی سے بند کرتی ہے۔ شاید لاہور بھر میں ہمارا واحد نان ائر کنڈیشنر گھر ہوگا جس کی تمام کھڑکیاں رات کو بند کر کے سویا جاتا ہے۔آپ بے ...
مئی 2005
جون 2005
احسان کے ہاں بچہ ہونے کی خبر سن کر میں دوڑا ہوا گیا مبارکباد دینے۔ عام طور پر میں اس قسم کے موقعوں پر تعزیت کرنے اور صبر کرنے کی تلقین کرنے جایا کرتا ہوں مگر احسان واقعی مبارکباد کا مستحق تھا۔اس لئے کہ شادی کو چھ سال گزر چکے تھے اور اب...
دسمبر 2021
ہمارے شہر میں انٹرنیشنل امپورٹ نمائش لگی تو دنیا بھر سے لوگ/ادارے/کمپنیاں اس میں سٹال لگانے آئے۔ ایک دوست نے میرے ساتھ ادھر نمائش کو وزٹ کیا تو نمائش میں ہی اسے اپنا ایک پرانا دوست مل گیا جو ہاتھ کے بنے ہوئے قالینوں کی نمائش لگائے بیٹھا تھا۔ دونو...
جنوری 2022
الہ دین نام تھا اور چراغؔ تخلص۔ وطن مالوف ریواڑی جوگڑ گاؤں کے مردم خیز ضلع میں اہل کمال کی ایک بستی ہے اور آم کے اچار کے لیے مشہور ۔ وہاں دھنیوں کے محلے میں ان کی خاندانی حویلی کے آثار اب تک موجود ہیں۔ نگڑدادا ان کے اپنے فن کے خاتم تھے۔ شاہ غاز...
جون 2022
اتفاقاً میرے ہاتھ سے گلاس چھوٹ گیا اور فرش پر گر کر ٹوٹ گیا ۔ بیگم نے تیر کی طرح الزام کھینچ مارا :’’آپ ہمیشہ گلاس توڑ دیتے ہیں -‘‘حالانکہ اس سے پہلے مجھ سے فقط ایک گلاس ٹوٹا تھا ۔ اور وہ بھی ہماری شادی کے ابتدائی دنوں میں یعنی آج سے کوئی پندرہ ...
جنوری 2024
طنز و مزاح ہوئے مر كے ہم جو رسوا مشتاق احمد يوسفی اب تو معمول سا بن گیا ہے کہ کہیں تعزیت یا تجہیزوتکفین میں شریک ہونا پڑے تو مرزا کوضرورساتھ لیتا ہوں۔ ایسے موقعوں پرہرشخص اظہارِہمدردی کے طور پر کچھ نہ کچھ ضرور کہتا ہے۔ قطۂ تاریخِ وفات ہی...