فروری2015
نعت رسول کریمﷺ اے سرورِ دیں نور ہے یکسر تری سیرت اقدار کو کرتی ہے منور تری سیرت یا خیر کا معمورہِ پْر نور و معنبر یا حسن کا مواج سمندر تری سیرت زیبائی افکار کا مصدر ترے انوار رعنائیِ کردار کا جوہر تری سیرت رنگیں چمنستانِ حیات اس کی ضیا سے ...
نومبر 2018
نعتیہ شہر آشوب اے نوید مسیحا تری قوم کا حال عیسیٰ کی بھیڑوں سے ابتر ہوا اس کے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے چھین لی چرخ نے برتری یا نبیؐ روح ویران ہے آنکھ حیران ہے ایک بحران تھا ایک بحران ہے گمشنوں شہروں قریوں پہ ہے پر فشاں ایک گھمبیر افسردگی ی...
نومبر 2014
اے مرسل پاکیزہ خو کس خلق کا پیکرہے تو قرآن ہے گویا ہو بہو کشور کشائے بحر و بر احسان ہے تو سر بسر تو ہر زماں کی آبرو تو کائنات حسن ہے تیر ی زکات حسن ہے یہ آب و گل ، یہ رنگ و بو سب رنگ میں ایک رنگ ہے بتلا دیا کس ڈھنگ سے دل ...
جنوری 2013
دے تبسم کی خیرات ماحول کو ہم کو درکار ہے روشنی یا نبی ایک شیریں جھلک ایک نوری ڈھلک تلخ وتاریک ہے زندگی یا نبی اے نوید مسیحا تیری قوم کا حال موسیٰ کی بھیڑوں سے ابتر ہوا اسکے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے چھین لی چرخ نے برتری یانبی کام ہم ن...
مئی 2013
بادِ رحمت سنک سنک جائے وادی جاں مہک مہک جائے نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا شہد گویا ٹپک ٹپک جائے جب چھڑے با ت نطق حضرت کی غنچہ فن چٹک چٹک جائے ارضِ دل سے اٹھے نوائے درود گونج اس کی فلک فلک جائے ماہ ط...
مارچ 2012
دے تبسم کی خیرات ماحول کو ہم کو درکار ہے روشنی یانبی ایک شیریں جھلک ایک نوری ڈھلک تلخ و تاریک ہے زندگی یانبی اے نویدِ مسیحا تیری قوم کا حال عیسیٰ کی بھیڑوں سے ابتر ہوا اسکے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے چھین لی چرخ نے برتری یانبی ...
اگست 2012
گمنام فضاؤں میں ترا نام لکھا ہے خوشبو میں ہواؤں میں ترا نام لکھا ہے صحرا میں خلاؤں میں ترا نام لکھا ہے ہر شہر میں گاؤں میں ترا نام لکھا ہے موسوم تجھ ہی سے ہیں یہ موسم یہ نظارے گھنگھور گھٹاؤں میں ترا نام لکھا ہے ...
محبت کہہ رہی ہے نعت بے خوف و خطر لکھیں مگر اذن شریعت ہے جو لکھیں سوچ کر لکھیں وہ ممدوح خدا ہیں آپ یہ کیوں بھول جاتے ہیں اگر ہو نعت لکھنا تھام کر قلب و جگر لکھیں فقط اسم گرامی ہی رقم کر دیں تو کافی ہے کہے گر نعت کوئی م...
اکتوبر 2012
غموں کو شادمانی دینے والے مسرت جاودانی دینے والے میں تجھ پر مر کے جینا چاہتا ہوں اے موت اور زندگانی دینے والے میں تیرے غم میں بوڑھا ہو رہا ہوں اے خوشیوں کو جوانی دینے والے تری خاطر شکستہ دل ہوں کب سے اے فتح...
فروری 2011
وطنِ پاک کہ ہے مملکتِ عشقِ رسول اس میں یارب ہو محبت کے اجالوں کا نزول مستقل اس میں رہے حبِ نبی کا موسم شاخ در شاخ کھلیں نزہتِ کردار کے پھول عدل و احساں سے مرتب ہو نظامِ ہستی پیروی ختمِ رسل کی ہو ہمارا معمول سا...
اپریل 2011
کس کا نظام راہ نما ہے افق افق جس کا دوام گونج رہا ہے افق افق شانِ جلال کس کی عیاں ہے جبل جبل رنگِ جمال کس کا جما ہے افق افق مکتوم کس کی موجِ کرم ہے صدف صدف مرقوم کس کا حرفِ وفا ہے افق افق کس کی طلب میں اہلِ محبت ہیں داغ داغ کس کی ادا ...
مئی 2011
خوشبو ہے دو عالم میں تیری اے گلِ چیدہ کس منہ سے بیاں ہوں تیرے اوصافِ حمیدہ تجھ سا کوئی آیا ہے نہ آئے گا جہاں میں دیتا ہے گواہی یہی عالم کا جریدہ مضمر تیری تقلید میں عالم کی بھلائی میرا یہی ایمان ہے یہی میرا عقیدہ ...