گمنام فضاؤں میں ترا نام لکھا ہے
خوشبو میں ہواؤں میں ترا نام لکھا ہے
صحرا میں خلاؤں میں ترا نام لکھا ہے
ہر شہر میں گاؤں میں ترا نام لکھا ہے
موسوم تجھ ہی سے ہیں یہ موسم یہ نظارے
گھنگھور گھٹاؤں میں ترا نام لکھا ہے
ہیں تجھ ہی سے منسوب رتیں ساری چمن کی
ہر دھوپ میں چھاؤں میں ترا نام لکھا ہے
نالوں میں ترے اسم کی دی ہم نے دہائی
خاموش دعاؤں میں ترا نام لکھا ہے
دنیا کے توسط سے ملی ہے ہمیں دنیا
لیکن ان عطاؤں میں ترا نام لکھا ہے
تجھ سے ہی عبارت ہے مرے غم کی کہانی
زخموں کی رداؤں میں ترا نام لکھا ہے
پیاروں کے ترے ناز اٹھاتے ہیں کہ ان کے
نازوں میں اداؤں میں ترا نام لکھا ہے
جیتا ہے ترے واسطے مرتا ہے تجھی پر
تائب کی وفاؤں میں ترا نام لکھا ہے