نعت رسول کریمﷺ
ان کی ذاتِ اقدس ہی، رحمتِ مجسم ہے
عرش پر معظّم ہے، اور فخرِ عالم ہے
یہ شرف ملا کس کو، فرش کے مکینوں میں
قدسیوں کی محفل میں، ذکر ان کا پیہم ہے
مخزنِ تقدس ہے، چشم پْر حیا اْن کی
گیسوئے حسیں اْن کا، نرم مثلِ ریشم ہے
قطرء عرق روشن، یوں ہے اْن کے چہرے پر
پھول کی ہتھیلی پر، جیسے دْرِّ شبنم ہے
بے مثال سیرت ہے، اْن کی ڈھونڈتے کیا ہو
انبیا میں افضل ہے اکرم و مْکرّم ہے
اْن کے جہدِ پیہم سے، انقلابِ نو آیا
شرک کو ندامت ہے، اور کفر برہم ہے
اْن کی مدح میں آگے، اور کیا لکھے ساحل
اِس کی عقل ناقص ہے، اِس کا علم بھی کم ہے
محمد شرف الدین ساحل