توحيد اور قرآن

مصنف : شاہ خان

سلسلہ : قرآنیات

شمارہ : جنوری 2024

قرآنيات

قرآن مجيد اور توحيد

قرآن مجید میں توحیدکی اہمیت :وفات شدہ بزرگوں کومدد کے لئے پکارنا، انکوحاجت روا اور مشکل کشا سمجھنا اوران کا وسیلہ پکڑنا

شاہ خان

(1)۔ " لوگو! ایک مثال دی جارہی ہے، غور سے سنو۔ جن ہستیوں کو تم، اللہ کے سوا، پکارتے ہو وہ سب مل کر ایک مکھی بھی پیدا کرنا چاہیں تو نہیں کرسکتے بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین لے جائے تو اسکو اس سے چھڑابھی نہیں سکتے۔ مدد چاہنے والے بھی کمزور اور جن سے مدد چاہی جاتی ہے وہ بھی کمزور۔ ان لوگوں نے اللہ کی قدر ہی نہیں پہچانی جیساکہ اسکے پہچاننے کا حق ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ قوت اور عزت والا تو اللہ ہی ہے"( الحج۔73۔74)

2۔ " اور وہ دوسری ہستیاں جنہیں لوگ اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہیں وہ کسی چیز کے خالق نہیں ہیں بلکہ خود مخلوق ہیں۔ (وہ) مردہ ہیں نہ کہ زندہ اور انکو کچھ بھی معلوم نہیں ہے کہ انہیں کب (دوبارہ زندہ کرکے) اٹھایا جائے گا"( النحل۔20۔21)

3۔ " تم لوگ اللہ کے سوا جنہیں پکارتے ہو وہ تو محض بندے ہیں جیسے تم بندے ہو۔ ان سے دعائیں مانگ کر دیکھو یہ تمہاری دعاءوں کا جواب دیں اگر انکے بارے میں تمارے خیالات صحیح ہیں"(الاعراف۔194)

4۔ " کہو! اللہ کے سوا کیا میں کسی اور کو ولی(سرپرست) بناءوں ،اس اللہ کے سوا جو زمین اور آسمان کا خالق ہے اور روزی دیتاہے روزی لیتا نہیں، کہو! مجھے تو یہی حکم دیاگیاہے کہ سب سے پہلے میں اسکے آگے سرتسلیم خم کروں اور( مجھے تاکید کی گئ ہےکہ کوئ شرک کرتا ہے تو کرے میں بہر حال) مشرکوں میں شامل نہ ہوں" ( الانعام۔14)

5۔ "خبردار! دین خالص صرف اللہ کے لئے ہی ہے۔ رہے وہ لوگ جنہوں نے ،اللہ کے سوا، دوسرے ولی (سرپرست) بنا رکھے ہیں( اور اپنے اس فعل کی توجیح یہ کرتے ہیں کہ) ہم تو انکی عبادت صرف اسلئے کرتے ہیں کہ وہ اللہ تک ہماری تقرب (رسائی )کرادیں۔ اللہ یقینی طور پر انکے درمیان ان تمام باتوں کا فیصلہ کردےگاجن میں وہ اختلاف کررہے ہیں۔اللہ کسی ایسے شخص کو کوئی ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا اور حق سےجانتے بھوجتےانکار کرنے والاہو"(الزمر۔3)

6۔ " یہ لوگ اللہ کے سوا ان کی پرستش کررہےہیں جو ان کو نہ نقصان پہنچاسکتے ہیں نہ نفع، اور کہتے یہ ہیں کہ یہ اللہ کے ہاں ہمارے سفارشی ہیں۔ اے نبی! ان سے کہو' کیا تم اللہ کو اس بات کی خبر دیتے ہو جسے وہ نہ آسمانوں میں جانتا ہے نہ زمین میں؟ پاک ہے وہ اور بالا و برتر ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں"(یونس۔18)

7۔ " ان سے کہو، پکار کر دیکھو ان معبودوں کو جن کو تم خدا کے سوا(اپنا کارساز) سمجھتے ہو، وہ کسی تکلیف کو تم سے نہ ہٹاسکتے ہیں نہ بدل سکتے ہیں۔ جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ تو خود اپنے رب کے حضور رسائی حاصل کرنے کےلئے (ایمان و عمل صالح کا)وسیلہ تلاش کررہے ہیں(چہ جائیکہ وہ تمارے لئے وسیلہ بنیں) کہ کون اس(اللہ) سے قریب تر ہو جائے اور وہ اس کی رحمت کے امیدوار اور اس کے عذاب سے خوفزدہ ہیں"(بنی اسرآئیل۔27، 28)

8۔ " اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اسکے جناب میں وسیلہ (نیک عمل وباریابی کا ذریعہ)تلاش کرو اور(وہ یوں کہ) اس کی راہ میں جدوجہد کرو، شاید کہ تمہیں کامیابی نصیب ہوجائے" (المائدہ۔35)

9۔ " لوگو، جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو اور اپنے رب کو چھوڑ کر دوسرے اولیاء(سرپرستوں) کی پیروی نہ کرو۔ مگرتم نصیحت کم ہی مانتے ہو"(الاعراف۔3)

10۔ "کیا تمہیں خبر نہیں کہ زمین اور آسمانوں کی فرمانروائی اللہ ہی کے لئے ہے اور اسکے سواتمہارا کوئی ولی(خبرگیری کرنے والا) اور مدد کرنے والا نہیں ہے؟"(البقرہ۔107)

11۔ "وہ اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور انکے درمیان ساری چیزوں کو چھ دنوں میں پیدا کیا اور اسکے بعد عرش پر جلوہ فرما ہوا۔ اس کے سوا نہ تمہارا کوئی ولی (حامی ومددگار) ہے اور نہ کوئی اس کے آگے شفاعت ( سفارش) کرنے والا، پھر کیا تم ہوش میں نہ آوگے؟"( السجدہ۔4)

12۔ قرآن مجید کی رو سے اللہ تعالیٰ ہماری شہ رگ سے زیادہ ہمارے قریب ہے۔ وہی پیدا کرنے والا، وہی رزق دینے والا، اولاد دینے اور نہ دینے والا، نفع و نقصان پہنچاسکنے والا،اسی کے پاس غیب کا علم اور خزانے ہیں۔وہی ہماری پکاراور دعاء سن سکتاہے۔ جو کچھ ہمارے دلوں اور دماغوں میں ہے، وہی ان سب کو جانتا ہے، وہ حی وقیوم ہے۔وہی زندگی اور موت دینے والا ہے۔اسے نہ موت آتی ہے اور نہ بیماری، نہ وہ تھکتا ہے اور نہ اسے نیند آتی ہے۔وہ سب مخلوقات کا رب، رازق اور پالنے والا ہے، اس کی طرح کوئی ذات نہیں!!