نعت رسول کریمﷺ
محمد عربی صادق و سعید و امیں
سکونِ قلبِ پریشاں قرارِ جانِ حزیں
رفیق دازدگان غمگسارِ غمناکاں
خلیق و خوش نظر و خوبرو و خندہ جبیں
رسالت ابدی پر ہے جس کی مہرِ دوام
وہ جس کے بعد نبی و رسول کوئی نہیں
وہ صادقِ ازلی صدق کا رہا قاسم
اگرچہ کثرتِ کذاب تھی یسار و یمیں
وہ قلب مخزنِ عرفاں ، وہ ذات معدنِ نور
وہ سینہ مصدر وحی خفی و وحی مبیں
وہ جس کے عہد میں شامل ہیں سب سنین و دہور
وہ جس کے در پہ ہے خم ہر قدیم و نو کی جبیں
وہ ذات جس کے مقامات ہیں ورائے شعور
کبھی ہے زینت منبر کبھی ہے تخت نشیں
وہ جس کی کنہ کا محرم ہے خالقِ ازلی
بشر کا زور تخیل فقط ظن و تخمیں
مرا تو فرض ہے بھیجوں درود ، نعت کہوں
طلب ہے داد کی مجھ کو نہ خواہشِ تحسیں
علیم شعر میں کیونکر کرے ثنائے حضور
اس آسماں کے لئے تنگ ہے سخن کی زمیں
علیم الدین علیم ناصری