کون کہہ سکتا ہے کس کو کس قدر اچھا لگا

مصنف : سلمان احمد خان

سلسلہ : نظم

شمارہ : دسمبر 2008

کون کہہ سکتا ہے کس کو کس قدر اچھا لگا
ہر نظر کو میرا انداز نظر اچھا لگا

 

دیکھنے والوں نے دیکھے اونچے ایوانوں کے خواب
میری آنکھوں کو میرا چھوٹا سا گھر اچھا لگا

 

منتظر ہیں دہر میں انساں کی عظمت کے طریق
کوئی سجدے میں تو کوئی دار پر اچھا لگا

 

خوف طوفاں تھا جنہیں وہ غرق دریا ہو گئیں
بچ گئیں وہ کشتیاں جن کو بھنور اچھا لگا

 

بے خودی کے سحر میں تپتا سر صحرائے غم
سیایہ افگن دھوپ میں تنہا شجر اچھا لگا

٭سلمان احمد خان٭ (ابو ظبی)