ستمبر 2021
دَریا دَریا نَگری نَگری بہتے بہتے تھک جاتے ہیں چَلتے چَلتے رُک جاتے ہیں وَقت کی رَو میں بہتے خواب ہنستا ہوں تو ڈھے جاتے ہیں روتا ہوں تو بہہ جاتے ہیں وَقت کی رَو میں بہتے خواب دُھواں دُھواں ہو جاتے ہیں مِلتے مِلتے کھو ...