شعر و شاعری

مصنف : سلمان حامد

سلسلہ : نظم

شمارہ : ستمبر 2021

 

دَریا دَریا نَگری نَگری
بہتے بہتے تھک جاتے ہیں
چَلتے چَلتے رُک جاتے ہیں
وَقت کی رَو میں بہتے خواب
ہنستا ہوں تو ڈھے جاتے ہیں
روتا ہوں تو بہہ جاتے ہیں
وَقت کی رَو میں بہتے خواب
دُھواں دُھواں ہو جاتے ہیں 
مِلتے مِلتے کھو جاتے ہیں
وَقت کی رَو میں بہتے خواب
آنکھ سے اوجھل ہو جاتے ہیں 
کتنے بوجھل ہو جاتے ہیں 
وقت کی رو میں بہتے خواب