کبھی مجھ کو محو نہ کر سکے یہ رباب و چنگ کے زمزمے

مصنف : حمید صدیقی لکھنوی

سلسلہ : نظم

شمارہ : جولائی 2008

 

کبھی مجھ کو محو نہ کر سکے یہ رباب و چنگ کے زمزمے
کہ دل اپنا مست ہے باغ طیبہ کے نغمہ ہائے طیور سے 
 
مجھے بیر غرس کی چاہ ہے میری تشنگی ہی گواہ ہے
یہ وہ تشنگی نہیں تشنگی جو بجھے شراب طہور سے
 
جبل احد کے نظارہ کی ہے نگاہ شوق کو آرزو
نہ خیال باغ نعیم کا، نہ ہے ذوق منظر طور سے
 
کبھی زائرین حرم اگر ، سوئے دشت بدر بھی ہو گزر
تو سلام کہنا مری طرف سے وہاں کے اہل قبور سے
 
جو تڑپ حمید ہے آج کل اسی دھن میں آئے مجھے اجل
مرے لب پہ ہو گی یہی غزل جو اٹھوں گا شور نشور سے