مئی 2019
نسیما جانبِ بطحا را گزر کن تظمین بر نعت حضرت جامی بہت ہے تجھ سے امیدِ تعاون لگی ہے ایک مدت سے یہی دھن سن اے جان محبت آشنا سن نسیما جانب بطحا گزر کن زاحوالم محمد را خبر کن کہاں تک کا کاہش غم یا محمد ...
جولائی 2008
کبھی مجھ کو محو نہ کر سکے یہ رباب و چنگ کے زمزمے کہ دل اپنا مست ہے باغ طیبہ کے نغمہ ہائے طیور سے مجھے بیر غرس کی چاہ ہے میری تشنگی ہی گواہ ہے یہ وہ تشنگی نہیں تشنگی جو بجھے شراب طہور سے جبل احد کے نظارہ کی ہے نگاہ شوق ک...