یہ دل ہے مرا یا کسی کٹیا کا دیا ہے
بجھتا ہے دم صبح تو جلتا ہے سر شام
اک درد سا پہلو میں مچلتا ہے سرشام
آکاش پہ جب چاند نکلتا ہے سر شام
کچھ دیر شفق پھولتی ہے جیسے افق پر
ایسے ہی مرا حال سنبھلتا ہے سرشام
چھٹ جاتی ہے آلام زمانہ کی سیاہی
جب دور تری یاد کا چلتا ہے سر شام
میں دور بہت دور پہنچ جاتاہوں تائب
رخ سوچ کا دھارا جو بدلتا ہے سرشام