بہت عرصہ قبل ہمارے ایک دوست، جو اب کیمسٹری کے استاد ہیں ،نے بتایا تھا کہ ڈیری فارمز سے نکلنے والے دودھ میں یوریا کھاد کی ملاوٹ کی جاتی ہے ۔ ہم اس وقت حیرانی سے ان کا منہ دیکھتے تھے ۔ درج ذیل رپورٹ پڑھیے اور آپ بھی حیرانی سے رسالے کا منہ دیکھئے
مضر صحت کیمیکلز ملا کر 1 لیٹر دودھ کو 40 لیٹر بنانے کا انکشاف ۔اسٹارچ ، آئل ، واشنگ پاؤڈر ، بلیچ ، یوریا اور ہیئر ریموونگ پاؤڈر شامل کیے جارہے ہیں، ٹیٹر اپیک کے 75 فیصد سیمپل غیر معیاری نکلے ۔اینمل ہیسبنڈری کمشنر کی قومی اسمبلی کی قایمہ کمٹی کو بریفنگ۔ فوزیہ حبیب کی سربراہی میں مستقل فوڈمانیٹرنگ کے لیے کمیٹی قائم
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کے دوران ٹیٹرا پیک دودھ کے حوالے سے خوفناک انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک لیٹر خالص دودھ میں بلیچنگ پاؤڈر ، یوریا ، اسٹارچ ، آئل ، واشنگ پاؤڈر ، ہیئر ریموونگ پاؤڈر سمیت دیگر انتہائی مضر صحت اجزاء شامل کرکے 40لیٹر دودھ تیار کیا جاتا ہے جس پر کمیٹی نے معیاری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوزیہ حبیب کی سربراہی میں مستقل کمیٹی قائم کردی ۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین ریاض فتیانہ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صارفین کو معیاری اشیاء کی فراہمی کے معاملہ پر غور کیا گیا ، کمیٹی کو بریفینگ دیتے ہوئے ایمنل ہیسبنڈری کمیشنر ڈاکٹر رانا اخلاق نے بتایا کہ ملک میں فروخت ہونے والا ٹیٹرا پیک دودھ انتہاہی غیر معیاری اور انسان کے لیے جان لیوا بھی ہے، کمپنیاں ایک لیٹرخالص دودھ میں ایسے اجزاء شامل کرکے 40لیٹر دودھ تیار کرتیں ہیں۔جنہیں کسی صورت بھی کھانے پینے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف مراحل میں دودھ میں بلیچنگ پاؤڈر ، یوریا ، اسٹارچ (کلف)، ویجیٹیبل آئل ، واشنگ پاؤڈر ، گلوکوز ، ہیئر ریمورنگ پاؤڈر اور پانی شامل کیا جاتا ہے اس کے علاوہ اور بھی کیمیکل شامل کرکے 40کیٹر دودھ تیار کرکے صارفین کو فروخت کیا جارہاہے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب والے 75 فیصد سمپل گیر معیاری پائے گئے جس پر اپنے در عمل کا اظہار کرتے ہوئے چیئر مین ریاض فتیا نہ نے کہا کہ ان کی ملاوٹ شدہ اشیاء کے استعمال سے فالج ، کینسر ، کالا یرقان جیسے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ان کے باعث بچوں اور خواتین میں شرح اموات میں 70فیصد اضافہ ہوا ، منرل واٹر بھی غیر معیاری فروخت ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے وہ قوم کو معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے دیگر ارکین کی مشاورت سے ایک فوڈ مانیٹرنگ کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا جس کی سربراہی میں رکن اسمبلی فوزیہ حبیب بنگش و دیگر ارکین چاروں صوبوں کے 2,2 نمائندے، وزارت خوراک صحت ، لائیو اسٹاک ، صنعت و پیداوار اور سائنس و ٹیکنالوجی کے جوائنٹ سیکرٹری کی سطح کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی نے یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ ضلع کی سطح پر فورڈٹیسٹنگ لیباٹریاں قائم کی جائیں جب کہ ملاوٹ کرنے والوں کے لیے سزا میں بھی اضافہ کیا جائے۔(بشکریہ روزنامہ جسارت کراچی ۱۱مئی ۲۰۱۰)
کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ ہندو، مسلم، بدھ اور عیسائی جو کچھ بننا چاہے، بنے اور جس مذہب پر چلنا چاہے، چلے، لیکن اخبارات کے حملے جاری رہے اور وہ لکھتے رہے کہ ایک جرمن سفیر لوگوں کو خودکشی کی ترغیب دے رہا ہے۔ دراصل ہوا یہ تھا کہ ایک شخص نے چار ہفتے تک میرے پاس کام کیا، پھر کسی وجہ سے خود کشی کر لی۔ وہ خود کشی بلاوجہ میرے کھاتے میں ڈال دی گئی، اسی طرح اخبارات نے یہ لکھا کہ اس شخص نے سفارت خانے کی خواتین اسٹاف کو اسکارف اوڑھا دیا ہے، حالانکہ یہ بات بھی غلط تھی۔ جہاں میں تھا، وہاں مسلم خواتین سر کو نہیں ڈھانکتی تھیں تو دیگر تمام جرمن خواتین کو سر کیسے ڈھانکیں گی۔ یہ اتفاق تھا کہ میری مذکورہ کتاب ایسے وقت میں منظر عام پر آئی جب سلمان رشدی کی بدنام زمانہ کتاب "SATANIC VERSES" (شیطانی آیات) کے خلاف ہنگامہ جاری تھا اور اس سے ایک سال قبل مغربی ممالک نے عراق پر حملہ کیا تھا۔ ان حالات میں یہ کتاب کافی مقبول ہوئی ، غرض یہ کہ یہ وہ حالات ہیں، جن میں میں نے اسلام قبول کیا۔