کاٹی ہے ہر ظلم کی زنجیر آپؐ نے
ہر تیرگی کو بخش دی تنویر آپؐ نے
حسن عمل کا درس زمانے کو دے دیا
یوں کی حدیث عشق کی تفسیر آپؐ نے
کی شاہکار پرتو حسن وجود کی
بے رنگ کائنات کی تصویر آپؐ نے
کھلتی رہی بہارچمن اس کے لمس سے
ذکر وجود گل کو دی تعبیر آپؐ نے
ہر ذرہ کائنات کا گرداں ہے اس لیے
ہر لحظہ ہر ثبات کی تعمیر آپؐ نے
احسان ہے خدا کا محمد ہمیں ملے
بدلی ہے کائنات کی تقدیر آپؐ نے