زبان پر بار بار آئے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
سحابِ رحمت جو بن کر چھائے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
مطیعِ رب جلیل و برتر، فلک نے دیکھا نہ اُن سے بڑھ کر
خدا نے وصف اُن کے خود گنائے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
وہ عفو اُن کا، وہ اُن کی شفقت، وہ فتح کے دن بھی یہ عنایت
کہ جائے جو شخص امان پائے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
یتیم نے لطف خاص دیکھا، غریب نے التفات پایا!!
ستم زدوں کے وہ کام آئے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
کہیں ہوئی اُن پہ سنگ باری، کبھی رہی بھوک پیاس طاری
جبیں پہ لیکن شکن نہ لائے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
قرینۂ بندگی سکھایا، فلاح کا راز یہ بتایا
کہ شرک دل میں نہ راہ پائے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر
اطاعت اُن کی میں چھوڑ بیٹھوں! میں رابطہ رب سے توڑ بیٹھوں!
نعیم وہ دن کبھی نہ آئے، صلوٰۃ اُن پر سلام اُن پر