بیٹی:
٭ مجھے اتنا پیار نہ دو بابا
٭ کل جانا مجھے نصیب نہ ہو
٭ یہ جو ماتھا چوما کرتے ہو
٭ کل اس پر شکن عجیب نہ ہو
٭ میں جب بھی روتی ہوں بابا
٭ تم آنسو پونچھا کرتے ہو
٭ مجھے اتنی دور چھوڑ نہ آنا
٭ میں روؤں اور تم قریب نہ ہو
٭ میرے ناز اٹھاتے ہو بابا
٭ میرے لاڈ اٹھاتے ہو بابا
٭ میری چھوٹی چھوٹی خواہش پر
٭ تم جان لٹاتے ہو بابا
٭ کل ایسا ہو ایک نگری میں
٭ میں تنہا تم کو یاد کروں
٭ اور رو رو کر فریاد کروں
٭ اے اللہ ، میرے بابا سا
٭ کوئی پیار جتانے والا ہو
٭ میرے ناز اٹھانے والا ہو
٭ میرے بابا ، مجھ سے عہد کرو
٭ مجھے تم چھپا کر رکھو گے
٭ دنیا کی ظالم نظروں سے
٭ مجھے تم چھپا کر رکھو گے
باپ:
٭ ہر دم ایسا کب ہوتا ہے
٭ جو سوچ رہی ہو لاڈو تم
٭ وہ سب تو بس ایک مایا ہے
٭ کوئی باپ اپنی بیٹی کو
٭ کب جانے سے روک پایا ہے